Google trained its AI to predict lung cancer

گوگل کی مصنوعی ذہانت سے پھیپھڑوں کے سرطان کی پیش گوئی کی جا سکے گی

دنیا بھر میں جتنی بھی قسم کے کینسر ہوتے ہیں، ان میں پھیپھڑوں  کا کینسر سب سے زیادہ جان لیوا ہے۔ یہ  کینسر ہر سال 17 لاکھ افراد کی جان لے لیتا ہے۔ یہ تعداد  چھاتی،  مثانہ اور قولون کے کینسر سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے۔سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ  بہت سے کیسز میں کینسر کا آخری سٹیج میں ہی پتا چلتا ہے، اس وقت علاج میں کامیابی کے چانس کافی کم ہوتے ہیں۔ گوگل اس صورت حال کو تبدیل کر سکتا ہے۔
گوگل کینسر کی پیش گوئیوں کو زیادہ درست بنانا اور  سب کی پہنچ میں لانا چاہتا ہے۔
پھیپڑوں کے کینسر کے لیے ریڈیولوجسٹ عام طور پر ایک ہی سی ٹی سکین کی سینکڑوں تصاویر دیکھتے ہیں۔ اس نئے اے آئی ماڈل سے گوگل  پھیپھڑوں کے کینسر کی پیش گوئی کر سکتا ہےا ور  بیماری زدہ ٹشوز کی شناخت بھی کر سکتا ہے۔ ایسے ٹشوز کو روایتی طور پر دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔اے آئی پچھلے سکینز کو بھی مدنظر رکھتےہوئے  مشکوک ٹشور میں  بڑھوتری کی شرح بیان کرتا ہے۔

اس ماڈل کو ٹسٹ کرنے کے لیے گوگل نے  اے آئی کو  چھاتی کے 45,856سی ٹی سکرین کا  تجزیہ کرنے کا کہا۔اس کے نتائج کا 6  بورڈ سرٹیفائیڈ ریڈیولوجسٹ کے نتائج سے تقابل کیا گیا۔تجربات میں گوگل  کی مصنوعی ذہانت نے ریڈیولوجسٹ کے مقابلے میں کینسر کے 5 فیصد زیادہ کیسز  شناخت کیے۔اس سے غلط تشخیص میں بھی 11 فیصد کمی ہوئی۔
اس ماڈل  کو  عام لاگو کرنے سے پہلے اس پر مزید تجربات اور تحقیق کی ضرورت ہے تاہم گوگل کا کہنا ہے کہ اس کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزاء ہیں۔

تاریخ اشاعت : پیر 20 مئی 2019

Share On Whatsapp