Google suspends Huawei's Android license following a Trump order

گوگل نے ٹرمپ کے حکم پر ہواوے کا اینڈروئیڈ لائسنس معطل کر دیا

امریکی اور چینی تجارتی سرد جنگ  دنیا کی دوسری بڑی موبائل ساز اور فائیو جی آلات بنانے و الی کمپنی  ہواوے کے لیے  مہلک ثابت ہوئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی فرمان کے بعد گوگل، انٹل، براڈ کام، زیلینکس، کوالکوم اور دیگر بہت سی کمپنیوں نے ہواوے کے ساتھ کام بند کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہواوے کے اگلے سمارٹ فونز گوگل سروسز   یا ان کمپنیوں کے ہارڈ وئیر کے بغیر پیش کیے جائیں گے۔
اگرچہ ہواوے نے Balong 5000 موڈیم کے ساتھ فائیو جی کنکٹیویٹی کے لیے   اپنی فلیگ شپ چپس جیسے Kirin 980  تیار کر لی ہیں  لیکن کمپنی ابھی بھی  سستی ڈیوائسز کے لیے امریکی کمپنیوں کے آلات پر انحصار کر رہی تھی۔

بلوم برگ کی ایک رپورٹ میں ایک تجزیہ کار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ  ہواوے کا  امریکی سیمی کنڈکٹر مصنوعات پر بہت زیادہ انحصار ہے، امریکی آلات کی رسد بند ہونے پر کمپنی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
دوسری کمپنیاں جیسے انٹل  ہواوے کو سرور چپ فراہم کرتا ہے، زیلینکس نیٹ ورکنگ کے لیے پروگرام ایبل چپ فراہم کرتا ہے اور براڈ کام سوئچنگ چپس فراہم کرتا ہے۔یہ سب ہی ہواوے کے لیے کافی ضروری ہیں۔

امریکی کمپنیوں  خاص کر گوگل کی طرف سے پابندی کے بعد ہواوے دنیا بھر میں اپنی ڈیوائسز ایسے متعارف کرا سکتا ہے جیسے یہ چین میں ہوتی ہیں یعنی ان میں ضروری ایپس، جیسے میپس، کیلنڈر، جی میل، کروم اور سب سے اہم گوگل پلے سٹور نہیں ہوتا۔ یعنی ان پابندیوں سے ہواوے کی عالمی فروخت پر بہت برا اثر پڑے گا۔ ان پابندیوں کے بعد ہواوے کا 2021ء تک سب سے بڑی موبائل ساز کمپنی بننے  کا خواب بھی ادھورا رہ جائے گا۔
یاد رہے کہ گوگل کی طرف سے پابندی کے بعد ہواوے نے اپنا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرا دیا ہے(تفصیلات اس صفحے پر

تاریخ اشاعت : پیر 20 مئی 2019

Share On Whatsapp