سائنسدانوں نے دل کی دھڑکن سے چلنے والا پیس میکر بنا لیا
پیس میکر ایسی ڈیوائس ہوتی ہے جو دل کی دھڑکن کو ٹھیک طریقے سے دھڑکنے میں مدد دیتی ہے۔ پیس میکر میں ایک سنسر لگا ہوتا ہے جو دل کی دھڑکن کو مسلسل مانیٹر کر رہا ہوتا ہے۔ دل کی دھڑکن بے قاعدہ ہونے پر پیس میکر برقی ارتعاش سے دھڑکن کو باقاعدہ بناتا ہے۔
موجودہ پیس میکر کو جسم میں نصب کیا جا سکتا ہے اور یہ بیٹریوں سے چلتے ہیں تاہم یہ ہمیشہ بہترین کام نہیں کرتے۔ ان کی بیڑی کافی بڑی ہوتی ہے اور زیادہ لمبے عرصے تک نہیں چلتی۔
امریکی اور چینی محققین نے اس مسئلے کو ایک اور طریقے سے حل کیا ہے۔ انہوں نے ایک ایسا پیس میکر بنایا ہے جو دل کی دھڑکن سے ہی چلتا ہے، یعنی اس کے لیے کسی بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی۔یہ پیس میکر دل کی دھڑکن سے بجلی بناتا ہے اور یہ بجلی پیس میکر کو چلاتی ہے۔
اس پیس میکر کو تجربے کے دوران ماہرین نے سوروں پر آزمایا۔ ان سوروں کی دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی تھی۔ ماہرین کے مطابق پیس میکر نے بالکل ٹھیک کام کرتے ہوئے دل کی دھڑکن کو باقاعدہ بنایا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیوائسز اتنی بجلی بنا سکتی ہے کہ اسے انسانوں میں بھی کام میں لایا جا سکتا ہے۔ ماہرین اسے کسی انسان کو لگانے سے پہلے اس پر مزید تجربات کرنا چاہتے ہیں۔
موجودہ پیس میکر کو جسم میں نصب کیا جا سکتا ہے اور یہ بیٹریوں سے چلتے ہیں تاہم یہ ہمیشہ بہترین کام نہیں کرتے۔ ان کی بیڑی کافی بڑی ہوتی ہے اور زیادہ لمبے عرصے تک نہیں چلتی۔
امریکی اور چینی محققین نے اس مسئلے کو ایک اور طریقے سے حل کیا ہے۔ انہوں نے ایک ایسا پیس میکر بنایا ہے جو دل کی دھڑکن سے ہی چلتا ہے، یعنی اس کے لیے کسی بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی۔یہ پیس میکر دل کی دھڑکن سے بجلی بناتا ہے اور یہ بجلی پیس میکر کو چلاتی ہے۔
اس پیس میکر کو تجربے کے دوران ماہرین نے سوروں پر آزمایا۔ ان سوروں کی دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی تھی۔ ماہرین کے مطابق پیس میکر نے بالکل ٹھیک کام کرتے ہوئے دل کی دھڑکن کو باقاعدہ بنایا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیوائسز اتنی بجلی بنا سکتی ہے کہ اسے انسانوں میں بھی کام میں لایا جا سکتا ہے۔ ماہرین اسے کسی انسان کو لگانے سے پہلے اس پر مزید تجربات کرنا چاہتے ہیں۔
تاریخ اشاعت : بدھ 24 اپریل 2019