Cornell scientists create ‘living’ machines that eat, grow, and evolve

سائنسدانوں نے کھانے، بڑھنے اور ارتقا پذیر ہونے والی زندہ مشینیں بنا لیں

مشین لرننگ اور سنسر ٹیکنالوجی  میں جدت کی وجہ سے روبوٹکس کے شعبے میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔ روبوٹ کی ہر نئی نسل زیادہ مکینیکل پیچیدگیوں اور ذہین آپریٹنگ سافٹ وئیر سے بنائی جا رہی ہے۔ لیکن اب روبوٹس کو ڈیزائن  کرنے اورپیچیدہ طریقے سے بنانے  کی بجائے  ایک اور آسان  طریقے  فوراً ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو ایک پیکٹ  پھاڑکر ، سوپ کی طرح کا مواد اون میں رکھ کر دو منٹ  کے لیے گرم کرنا پڑے گا، جس کے بعد آپ اوون سے روبوٹ نکال سکتے ہیں۔

اگر آپ کورنل یونیورسٹی میں محقق ہیں تو اس طرح سے کئی روبوٹس بنا کر ان کی دوڑ بھی لگوا سکتے ہیں۔ کورنل کے سائنسدانوں نے ڈی این اے بیسڈ مشین بنائی ہیں، جن میں زندگی کی طرح کی صلاحیتیں ہیں۔ انسان کی بنائی یہ نامیاتی مشینیں  حرکت کر سکتی ہیں، توانائی کے لیے ذرائع استعمال کر سکتی ہیں، نشوونما پا سکتی ہیں، گل سٹر سکتی ہیں، ارتقا پذیر ہو سکتی ہیں اور بتدریج مر سکتی ہیں۔
یہ سب خصوصیات زندگی کی ہی ہیں لیکن کورنل یونیورسٹی کے کالج آف ایگریکلچر اینڈ لائف سائنسز کے پروفیسر ڈین لوو نے سٹینفورڈ کرونیکل کو بتایا کہ انہوں نے ایک بالکل نئے، زندگی کی طرح  کے میٹریل کا تصور متعارف کرایا ہے جو اپنے مصنوعی میٹابولزم پر انحصار کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ کوئی زندہ چیز نہیں بنا رہے بلکہ ایسا میٹریل بنا رہے ہیں جو زندگی کی طرح ہے اور ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔
کورنل کے سائنسدانوں نے بنیادی طور پر ڈی این اے بیسڈ بائیو میٹریل سے روبوٹ پیدا کیے ہیں،  اس کے بعد ذرائع سے انرجی کے لیےان میں میٹابولز م کے عمل کا مشاہدہ کیا، ان میں بوسیدگی اور نشوونما کو دیکھا۔اس کے بعد انہیں ایک دوسرے سے  دوڑ لگانے کے لیے پروگرام کیا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ اگرچہ ناقابل یقین لگتا ہے لیکن یہ ابتدا ہے۔ اس سسٹم سے زندگی کی طرح خود کو دوبارہ بنانے والے مشینیں تخلیق کی جائیں گی۔ روبوٹس کو اس طرح زندہ مشینوں میں بدلنے کے بعد جلد ہی نئی بحث شروع ہونے کی توقع ہے۔
اگر آپ اس تحقیقی مقالے کو مکمل طور پر پڑھنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔

تاریخ اشاعت : اتوار 21 اپریل 2019

Share On Whatsapp