Austria draft law would require real names for internet comments

انٹرنیٹ پر صرف اصل شناخت سے کمنٹس کیے جا سکیں گے۔ نیا قانون تیار

صرف چین ہی ایسا ملک نہیں جو  انٹرنیٹ پر گمنامی کو  روکنا چاہتا ہو ۔ آسٹریا کی حکومت  ایک ایسا قانون پاس کرنا چاہتی ہے جس سے انٹرنیٹ پر کمنٹس کرنے والے صارفین کے لیے اپنی اصل شناخت ظاہر کرنا لازمی ہوگا۔ صارفین سوشل میڈیا سائٹ پر اپنے نک نیم کے ساتھ  کمنٹس کر سکتے ہیں لیکن اگر  قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لگے کہ  صارفین قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں تو وہ انہیں تلاش بھی کر سکتےہیں۔
اس قانون کے مطابق جو کمپنیاں قانون پر عمل درآمد کو یقینی نہیں بنائیں گی، انہیں 5 لاکھ یورو یا 5 لاکھ 62  ہزار ڈالر جرمانہ کیا جائے گا۔
جرمانہ ادا کرنے کے بعد بھی کمپنی نے ایسا نہ کیا تو انہیں پھر جرمانہ کیا جائے گا۔
اس قانون کا اطلاق صرف ایسی سائٹس پر ہوگا، جس کے رجسٹرڈ صارفین کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہوگی، جن کی سالانہ آمدن 5 لاکھ یورو سے زیادہ  ہوگی یا وہ 50 ہزار یورو سے زیادہ کی پریس سبسڈی حاصل کرتی ہونگی۔
ای کامرس سائٹس اور اشتہارات یا اپنے مواد سے پیسا نہ کمانے والی  ویب سائٹس پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔
اس یہ قانون پاس ہوگیا اور یورپی یونین نے اس کی منظوری دے دی تو اس کا اطلاق 2020 سے ہوگا۔
اس قانون کے حوالے سے کئی تحفظات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ اس قانون میں بظاہر تو  ابتدائی یا کم صارفین  رکھنے والی سائٹ کو چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ پہلے کچھ کما لیں اس کے بعد اپنے صارفین پر نظر رکھیں، لیکن اس کا فائدہ   ایسی  چھوٹی انٹرنیٹ کمیونٹیز کو ہوگا جو نفرت انگیز مواد پھیلا رہی ہیں اور اس سے کمائی بھی نہیں کررہیں۔توقع ہے کہ یورپی یونین بھی اس قانون   کی مخالفت کرے گی کیونکہ یہ یورپی کمپنیوں کو بھی کافی زیادہ متاثر کرے گا۔

تاریخ اشاعت : اتوار 21 اپریل 2019

Share On Whatsapp