Google and Apple blocks TikTok downloads in India over pornography concerns

پورنو گرافی کے خدشات کے باعث بھارت میں ٹِک ٹوک پر پابندی لگ گئی

گوگل اور ایپل نے بھارت میں  پلے سٹور اور ایپ سٹور سے چینی ایپلی کیشن ٹِک ٹوک کو بلاک کر دیا ہے۔اس سے پہلے بھارت کی وفاقی حکومت نے ایپل اور گوگل کو خط لکھا تھا کہ وہ بھارت کی ریاست تامل ناڈو کی  ہائیکورٹ کے فیصلے  پر عمل درآمد کرتے ہوئے ویڈیو ایپلی  کیشن پر پابندی کو یقینی بنائیں۔ بھارتی وفاقی حکومت کے اس خط کے بعد گوگل اور ایپل نے بھارتی صارفین کے پلے سٹور اور ایپ سٹور سے ٹِک ٹوک ڈاؤن لوڈ کرنے پر بابندی لگا دی ہے۔

بھارتی حکومت کے  خدشات ہیں کہ ٹِک ٹوک  پورنو گرافی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور اس سے  صارفین خاص طور پر بچے جنسی درندوں کا آسانی سے شکار بن سکتے ہیں۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ٹِک ٹوک پر پابندی کی بڑی وجہ بھارت کے حالیہ  جاری انتخابات میں صارفین کی طرف سے سیاستدانوں پر کڑی تنقید ہے۔ بھارتی سیاست دان  صارفین کی تنقید کی وجہ سے اس ایپلی کیشن پر پابندی کی حمایت کرتے ہیں۔
بھارت ٹِک ٹوک کی بڑی مارکیٹیوں میں سے ایک ہے۔
صرف بھارت میں ٹِک ٹوک کو 24 کروڑ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔ ٹِک ٹاک انڈیا کا کہنا ہے کہ ملک میں ایپلی کیشن کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد 12 کروڑ ہے۔ ٹِک ٹوک کے موجودہ بھارتی صارفین پر پلے سٹور یا ایپ سٹور سے ایپ ہٹائے جانے  کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔
ٹِک ٹوک نے اگرچہ کم عرصے میں ہی کافی زیادہ کامیابی حاصل کی ہے لیکن   یہ دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی طرح  قابل اعتراض مواد پر قابو  پانے میں بھی ناکام رہی ہے۔ اس سال کے شروع میں یو ایس فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے بچوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر ٹِک ٹوک پر 5.7 ملین  جرمانہ عائد کیاتھا۔

تاریخ اشاعت : بدھ 17 اپریل 2019

Share On Whatsapp