گوگل نے متنازع سمجھی جانے والی سعودی ایپلی کیشن أبشر کو پلے سٹور سے ہٹانے سے انکار کر دیا
ایپ سٹور کی انتظامیہ کافی دیکھ بھال کر کسی بھی ایپلی کیشن کی بندش کا فیصلہ کرتی ہے اسی لیے ایپ سٹور کی انتظامیہ ابھی تک متنازع سمجھی جانے والی سعودی ایپلی کیشن أبشر(تفصیلات اس صفحے پر) کی جانچ کر رہی ہے۔تاہم گوگل نے اس حوالے سے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اس ایپلی کیشن کو پلے سٹور سے ہٹانے سے انکار کر دیا ہے۔ گوگل کا کہنا ہے کہ وہ پلے سٹور پر سعودی ایپلی کیشن أبشر پر پابندی عائد نہیں کرے گا۔
گوگل نے امریکی ایوان نمائندگان میں کیلیفورنیا کی نمائندہ جیکی سپیئر کو بتایا کہ وہ أبشر کو پلے سٹور سے نہیں ہٹائیں گے۔ اس سے پہلے جیکی اور کانگرس کے دوسرے اراکین نے گوگل اور ایپل پر أبشر ایپ سٹور اور پلے سٹور سے أبشر کو ہٹانے پر زور دیا تھا۔
أبشر عمومی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی ایک ایپلی کیشن ہے۔ اس میں دوسرے کئی فیچرز کے ساتھ ایک فیچر ایسا ہے، جس سے سعودی مرد اپنی زیر کفالت خواتین کے سفر کو مانیٹر کر سکتے ہیں اور انہیں بیرون ملک سفر کی اجازت دے سکتے ہیں۔
گوگل کا کہنا ہے کہ أبشر نے پلے سٹور پر کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، اس لیے اسے سٹور سے نہیں ہٹایا جائے گا۔
ایپل نے 28 فروری کو جیکی کو بتایا تھا کہ وہ ابھی تک اس ایپلی کیشن کا ریویو کر رہے ہیں۔
گوگل نے امریکی ایوان نمائندگان میں کیلیفورنیا کی نمائندہ جیکی سپیئر کو بتایا کہ وہ أبشر کو پلے سٹور سے نہیں ہٹائیں گے۔ اس سے پہلے جیکی اور کانگرس کے دوسرے اراکین نے گوگل اور ایپل پر أبشر ایپ سٹور اور پلے سٹور سے أبشر کو ہٹانے پر زور دیا تھا۔
أبشر عمومی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی ایک ایپلی کیشن ہے۔ اس میں دوسرے کئی فیچرز کے ساتھ ایک فیچر ایسا ہے، جس سے سعودی مرد اپنی زیر کفالت خواتین کے سفر کو مانیٹر کر سکتے ہیں اور انہیں بیرون ملک سفر کی اجازت دے سکتے ہیں۔
گوگل کا کہنا ہے کہ أبشر نے پلے سٹور پر کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، اس لیے اسے سٹور سے نہیں ہٹایا جائے گا۔
ایپل نے 28 فروری کو جیکی کو بتایا تھا کہ وہ ابھی تک اس ایپلی کیشن کا ریویو کر رہے ہیں۔
تاریخ اشاعت : پیر 4 مارچ 2019