Uganda loses 5 million internet users as a result of Social Media Tax

سوشل میڈیا ٹیکس کے نفاذ کے بعد یوگنڈا کے 50 لاکھ صارفین نے انٹرنیٹ کا استعمال ترک کر دیا

2018ء کے وسط میں یوگنڈا نے سوشل میڈیا (او ٹی ٹی ) ٹیکس متعارف کرایا تھا۔ اس کے تحت سوشل میڈیا سروسز، جیسے فیس بک،  ٹوئٹر، وٹس ایپ اور دیگر تک رسائی کےلیے ٹیکس دینا ضروری ہے۔ یوگنڈا  کمیونی کیشن کمیشن کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتا چلا ہے کہ اس ٹیکس نےمشرقی افریقا کے ملک میں انٹرنیٹ صارفین پر بُرا اثر ڈالا ہے۔اس ٹیکس کے نفاذ کے  تین ماہ بعد ہی ملک سے 3 ملین صارفین نے انٹرنیٹ کا استعمال بند کردیا تھا۔

یو سی سی کے جاری کردہ اعداد و شمار کےمطابق یوگنڈا کے آدھے انٹرنیٹ صارفین سوشل میڈیا ٹیکس ادا کر رہے ہیں جو حکومت کے توقعات کے برعکس ہے۔
جولائی 2018 سے ستمبر 2018 تک ملک میں او ٹی ٹی کی آمدن اور ٹیکس ادا کرنے والوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ ستمبر 2018  کے اختتام تک 50.4 فیصد انٹرنیٹ صارفین سوشل میڈیا سروسز کا استعمال کر رہے تھے۔
اعداد و شمار سے پتا چلا ہے کہ بہت سے صارفین نے انٹرنیٹ کا استعمال ہی بند کر دیا ہے۔
انٹرنیٹ کا استعمال ترک کرنے والے صارفین کی تعداد 5 ملین ہے۔
یوگنڈا کےبہت سے انٹرنیٹ صارفین سوشل میڈیا ٹیکس ادا کر رہے ہیں تو صارفین کی اکثریت ٹیکس بچانے کے لیے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) ایپلی کیشنز کا استعمال کر رہی ہے۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو سوشل میڈیا ٹیکس کا نفاذ یوگنڈا کے انٹرنیٹ صارفین اور حکومت کے حق میں کچھ بہتر نہیں۔ ٹیکس کے نفاذ کے بعد انٹرنیٹ صارفین کی تعداد اور ٹیکس کی امدن میں کمی واقع ہوتے جا رہی ہے۔

تاریخ اشاعت : پیر 18 فروری 2019

Share On Whatsapp