Huawei fires employee arrested in Poland over alleged spying

ہواوے نے پولینڈ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہونے والے ملازم کو کمپنی سے نکال دیا

ہواوے کافی عرصے سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ حال ہی میں ہواوے کے ایک ملازم اور سابق سرکاری اہلکار کوپولینڈ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ویجنگ وانگ نامی اس ملازم کی جاسوسی  کو ہواوے سے منسلک نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے باوجود کمپنی نے ویجنگ کو ملازمت سےنکال دیا ہے۔کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ  ویجنگ کی وجہ سے اُ ن کی شہرت خراب ہوئی ہے۔ پولیس نے پولینڈ کے ایک شہری کو بھی اس کیس سے منسلک ہونے پر گرفتار کیا ہے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب کمپنی کے بارے میں مغربی میڈیا اور مغربی ممالک میں منفی تاثر بڑھتا جا رہا ہے۔ کئی مغربی حکومتیں ہواوے کے فائیو جی آلات کی خریداری پر پابندی لگا چکی ہیں۔ ہواوے کی سی ایف کو وانگزہو مینگ کو بھی ایرانی پابندیوں کی خلاف ورزی پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لوگ بھی ہواوے کے بارے میں مشکوک ہو گئے ہیں۔ ایسے میں ہواوے کے ملازم کا جاسوسی کے الزام میں پکڑے جانا کمپنی کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں۔

مزید براں اس کے نتائج ہواوے کےحق میں اچھے نکلتے دکھائی نہیں دے رہے۔ پولینڈ کے وزیر داخلہ یہویاقیم بروجينسکی نے یورپی یونین اور نیٹو سے ہواوے پر پابندی لگانے کے حوالے سے بات چیت کی ہے جبکہ پولینڈ ابھی بھی چین کے ساتھ کام کرنے کا خواہشمند ہے۔ حکام چاہتے ہیں کہ ممالک اپنی پوزیشن واضح کریں۔ اس وقت پولینڈ کے فائیو جی نیٹ ورکس کے قیام میں ہواوے کی شمولیت کے حوالے سے بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ اس واقعے کا اس پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

تاریخ اشاعت : اتوار 13 جنوری 2019

Share On Whatsapp