شیئرز کی قیمت میں 10 فیصد کمی کے بعد ایپل کی مالیت گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ سے بھی کم ہوگئی
کل مارکیٹ کے اختتام کے بعد ایپل نے اعلان کیا تھا کہ چین میں آئی فون کی فروخت توقع سے کم ہوئی ہے۔اس اعلان کا نتیجہ براہ راست سٹاک ایکسچینج میں ایپل کے اگلے روز کے کاروبار پر بھی پڑا۔ کچھ گھنٹوں کے کاروبار کے بعد ہی ایپل کے شیئرز کی قیمت 10 فیصد کم ہوکر 142.60 ڈالر تک آ گئی۔
ایپل جو کبھی 1 ٹریلین ڈالر مالیت کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی کمپنی تھی اب اس کی مالیت 677 ارب ڈالر رہ گئی۔ اس کے مقابلے میں گوگل کی مالک کمپنی الفا بیٹ کی مالیت 715 ارب ڈالر ہے۔ ایمزون کی مالیت اس وقت 738 ارب ڈالر ہے جبکہ مارکیٹ میں پہلا نمبر 750 ارب ڈالر کے ساتھ مائیکروسافت کا ہے۔
شیئرز کی قیمت گرنے سے وارن بفٹ کو بھی خاصا نقصان ہوا ہے۔ اُن کے کمپنی میں تقریباً 5 فیصد شیئرز بھی رہے ہیں۔ اُن کا آج کا نقصان 3.8 ارب ڈالر رہا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت ایپل کی حالت نوکیا کی طرح ہے، جو کبھی سمارٹ فون انڈسٹری پر راج کرتا تھا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب نوکیا صارفین کے فون اپ گریڈ کرنے پر انحصار کرنے لگا لیکن صارفین خراب معاشی حالات کی وجہ سے فون بار بار اپ گریڈ نہیں کر سکتے تھے۔
ایپل اپنی پہلی سہ ماہی کی مالیاتی رپورٹ 7 فروری کو جاری کرے گا۔
ایپل جو کبھی 1 ٹریلین ڈالر مالیت کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی کمپنی تھی اب اس کی مالیت 677 ارب ڈالر رہ گئی۔ اس کے مقابلے میں گوگل کی مالک کمپنی الفا بیٹ کی مالیت 715 ارب ڈالر ہے۔ ایمزون کی مالیت اس وقت 738 ارب ڈالر ہے جبکہ مارکیٹ میں پہلا نمبر 750 ارب ڈالر کے ساتھ مائیکروسافت کا ہے۔
شیئرز کی قیمت گرنے سے وارن بفٹ کو بھی خاصا نقصان ہوا ہے۔ اُن کے کمپنی میں تقریباً 5 فیصد شیئرز بھی رہے ہیں۔ اُن کا آج کا نقصان 3.8 ارب ڈالر رہا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت ایپل کی حالت نوکیا کی طرح ہے، جو کبھی سمارٹ فون انڈسٹری پر راج کرتا تھا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب نوکیا صارفین کے فون اپ گریڈ کرنے پر انحصار کرنے لگا لیکن صارفین خراب معاشی حالات کی وجہ سے فون بار بار اپ گریڈ نہیں کر سکتے تھے۔
ایپل اپنی پہلی سہ ماہی کی مالیاتی رپورٹ 7 فروری کو جاری کرے گا۔
تاریخ اشاعت : جمعرات 3 جنوری 2019