گوگل فوٹوز کے چہرہ شناسی کے فیچر کی وجہ سے گوگل پر دائر مقدمہ خارج
ہفتے کو شکاگو میں یو ایس ڈسٹرکٹ جج نے گوگل کے خلاف مارچ 2016 میں دائر کیا مقدمہ خارج کر دیا ۔ رائٹرز کے مطابق مقدمے میں موقف اپنایا گیا تھا کہ گوگل نے گوگل فوٹوز میں محفوظ تصاویر سے سافٹ وئیر کی مدد سے بائیو میٹرک ڈیٹا حاصل کر کے الینوائے بائیومیٹرک انفارمیشن پرائیویسی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ مقدمے میں مدعیان نے مجموعی طور پر ہزاروں شہریوں کے لیے 5 ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔ مدعیان کا کہنا ہے تھا کہ پرائیویسی ایکٹ کی جان بوجھ کر کی جانے والی ہر خلاف ورزی پر5000 ڈالر اور نا اہلی کی وجہ سے ہونے والی خلاف ورزیوں پر 1000 ڈالر ہرجانہ دیا جائے۔
عدالت میں گوگل کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ گوگل فوٹوز کے فیچر سے مدعیان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اس لیے وہ مالی ہرجانے کے حقدار نہیں۔ یو ایس ڈسٹرکٹ جج ایڈمنڈ چانگ نے گوگل کے موقف کی حمایت کی اور اس کیس کو خارج کر دیا۔
عدالت میں گوگل کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ گوگل فوٹوز کے فیچر سے مدعیان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اس لیے وہ مالی ہرجانے کے حقدار نہیں۔ یو ایس ڈسٹرکٹ جج ایڈمنڈ چانگ نے گوگل کے موقف کی حمایت کی اور اس کیس کو خارج کر دیا۔
تاریخ اشاعت : پیر 31 دسمبر 2018