وئیر ایبل سنسر جسم میں منشیات کی زیادہ مقدار کی فوری نشاندہی کر سکتا ہے
امریکا میں 1999 اور2016 کے درمیان منشیات کی زیادہ مقدار سے مرنے والوں کی تعداد تین گنا بڑھ گئی ہے۔ 2018 میں منشیات کے زیادہ استعمال ہرروز 115 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اب کارنیگی ملون یونیورسٹی کے طلباء نے ایک ایسی وئیر ایبل ڈیوائس بنائی ہے جو منشیات کی ممکنہ زیادہ مقدار پر ڈیوائس پہننے والے کو مطلع کرتی ہے، جس کے بعد احتیاطی تدابیر اختیار کر کے جان جانے کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ہوپ بینڈ (HopeBand) نامی یہ سنسر منشیات کی زیادہ مقدار استعمال کرنے پر الارم بجاتا ہےاور ڈیوائس پہننے والے شخص کی لوکیشن پر مشتمل ٹیکسٹ میسج بھیجتا ہے۔ یہ ڈیوائس مختلف سنسرز کی مدد سے خون میں آکسیجن کی کم مقدار کی تشخیص کرتا ہے۔ اگر یہ ڈیوائس دیکھے کہ 10 سیکنڈ تک خون میں آکسیجن کی مقدار کم ہے تو اس کا الارم بجنا شروع ہو جاتا ہے۔
اس ڈیوائس کو بنانے والے ٹیم نے ابھی اس کے حقیقی دنیا میں تجربات نہیں کیے لیکن اُن کا کہنا ہے کہ لیبارٹری میں سیمولیٹڈ ان پٹس پر اس نے مثبت نتائج فراہم کیے ہیں۔
ہوپ بینڈ ابتدائی طور پر منشیات استعمال کرنے والوں کو مفت میں فراہم کیا جائےگا لیکن بتدریج اس کا ایک تجارتی ورژن بھی متعارف کرایا جائے گا، جس کی قیمت 16 ڈالر سے 20 ڈالر ہوگی۔
ہوپ بینڈ (HopeBand) نامی یہ سنسر منشیات کی زیادہ مقدار استعمال کرنے پر الارم بجاتا ہےاور ڈیوائس پہننے والے شخص کی لوکیشن پر مشتمل ٹیکسٹ میسج بھیجتا ہے۔ یہ ڈیوائس مختلف سنسرز کی مدد سے خون میں آکسیجن کی کم مقدار کی تشخیص کرتا ہے۔ اگر یہ ڈیوائس دیکھے کہ 10 سیکنڈ تک خون میں آکسیجن کی مقدار کم ہے تو اس کا الارم بجنا شروع ہو جاتا ہے۔
اس ڈیوائس کو بنانے والے ٹیم نے ابھی اس کے حقیقی دنیا میں تجربات نہیں کیے لیکن اُن کا کہنا ہے کہ لیبارٹری میں سیمولیٹڈ ان پٹس پر اس نے مثبت نتائج فراہم کیے ہیں۔
ہوپ بینڈ ابتدائی طور پر منشیات استعمال کرنے والوں کو مفت میں فراہم کیا جائےگا لیکن بتدریج اس کا ایک تجارتی ورژن بھی متعارف کرایا جائے گا، جس کی قیمت 16 ڈالر سے 20 ڈالر ہوگی۔
تاریخ اشاعت : جمعہ 28 دسمبر 2018