Crypto-mining malware saw 4,000% increase in 2018

سال 2018ء میں کرپٹو مائننگ مال وئیر میں 4 ہزار فیصد اضافہ ہوا

سال 2018ء میں انٹرنیٹ صارفین کو ہیکنگ کی جس عام  کاروائی کا سب سے زیادہ  سامنا کرنا پڑا وہ کرپٹو مائننگ یا کرپٹو جیکنگ رہی۔
سائبر سیکورٹی کمپنی میکافی لیبس کا کہنا ہے کہ سال 2018ء میں کرپٹومال وئیر کے واقعات میں 4 ہزار فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال کی تیسری سہ ماہی میں صارفین کو اس طرح کے 4 ملین خطرات کا سامنا کرنا پڑا۔ پچھلے سال اسی عرصے میں یہ تعداد 5 لاکھ تھی۔
کرپٹو جیکنگ میں ہیکر صارفین کے علم میں لائے بغیر ان کی ڈیوائس کی کمپیوٹنگ پاور سے اپنے لیے کرپٹو کرنسی مائن کرتے ہیں۔
اس طرح کی واردات کا انٹرنیٹ صارفین کو علم نہیں ہوتا۔ ہیکر مال وئیر سے صارفین کی ڈیوائسز کو متاثر کرتے ہیں یا پھر ویب سائٹس میں کرپٹو مائننگ کوڈ چھپا دیتے ہیں۔ جیسے ہی صارفین ویب پیج پر آتے ہیں، ویب سائٹ ان کے کمپیوٹر کی پاور کو استعمال کرنا شروع کر دیتی ہے۔
اس سال ہیکروں نے کرپٹومائننگ مال وئیر پھیلانے کے لیے نت نئے طریقے اپنائے۔ ہیکروں نے ایڈوبی اور مائیکروسافٹ ونڈوز کی قانونی کاپی کے ساتھ کرپٹو مائننگ مال وئیر پھیلایا۔ ہیکروں نے مائیکروٹیک کے لاکھوں وائی فائی راؤٹرز کو مال وئیر سے متاثر کیا، جس کے بعد یہ ہیکروں کے لیے کرپٹو کرنسی مائن کرنے لگے۔
امید ہے کہ 2019ء میں کرپٹو جیکنگ کے پھیلاؤ میں کچھ کمی آئے گی۔

تاریخ اشاعت : جمعرات 20 دسمبر 2018

Share On Whatsapp