NASA's Parker Solar Probe got closer to the sun than ever before

ناسا کا پارکر سولر پروب سورج سے اتنا نزدیک ہوگیا، جتنا پہلے کبھی نہیں تھا

ناسا نے کچھ اہم سوالوں کے جوابات کے لیے سورج کی طرف ایک  خلائی مشن ”پارکر سولر پروب“ بھیجا ہے۔ چند دن پہلے پارکر سولر پروب سورج کے اتنا نزدیک ہو گیا تھا ، جتنا نزدیک آج  تک کوئی خلائی جہاز کسی ستارے کے نہیں ہوا ہے۔
31 اکتوبر سے 11 نومبر کے دوران   پارکر سورج کی سطح سے 16.9 ملین میل کے  دائرے میں موجود فضا، کورونا، میں داخل ہوگیا۔  ناسا نے پارکر سولر پروب کی سورج کی  لی گئی نئی تصویر جاری کر دی ہے۔
ناسا نے یہ تصویر اس ہفتے امریکن جیوفزیکل یونین کی میٹنگ میں شیئر کی۔
اوپر دی گئی تصویر پارکر سولر پروب کے WISPR یا Wide-field Imager for Solar Probe آلات سے 8 نومبر کو لی گئی تھی۔ اس تصویر میں سورج کی سب سے بیرونی سطح کورونا دکھائی گئی ہے۔
ناسا میں ہیلیو فزکس ڈویژن کے ڈائریکٹر نکولا فاکس نے کہا کہ شمسی طبعیات دان 60 سالوں سے اس طرح کے مشن کا انتطار کر رہے تھے۔ جو شمسی اسرار ہم حل کرنا چاہتے ہیں وہ کورونا میں بکھرے پڑے ہیں۔

پارکر سولر پروب تین بنیادی سوالوں کے جواب تلاش کرے گا۔ سورج کا کورونا سورج کی ظاہری سطح سے گرم کیوں ہے؟ سورج سے آنے والی شمسی ہوائیں اتنی زیادہ تیز رفتار کیوں ہوتی ہیں؟ اور سورج کے کچھ ذرات سورج سے روشنی کی نصف رفتار سے کیوں خارج ہوتے ہیں۔
پارکر سولر پروب کی سورج سے پہلی ملاقات کاڈیٹا زمین پر 7 دسمبر کو موصول ہونا شروع ہوا تھا سائنسدانوں کا خیال ہے کہ انہیں کافی مفید ڈیٹا ملا ہے۔ پارکر سولر پروب کی سورج سے اسی طرح کی دوسری ملاقات اپریل 2019 میں طے ہے۔ یہ مشن 2025 تک کام کرتا رہے گا۔

تاریخ اشاعت : جمعرات 13 دسمبر 2018

Share On Whatsapp