YouTube paid $3 billion to copyright owners through Content ID

یوٹیوب Content ID کے ذریعے ویڈیوز کے اصل مالکان کو 3 ارب ڈالر ادا کر چکا ہے

پائیریسی کے خاتمے کے لیے گوگل نے کئی طرح کے اقدامات کیے ہیں۔ انہی میں سے ایک یوٹیوب پر  Content ID ہے۔ گوگل نے حال ہی  میں  شائع ہونے والے ایک مقالےHow Google Fights Piracy میں بتایا کہ اس سال گوگل Content ID کی مدد سے کاپی رائٹ ہولڈرز کو 3 ارب ڈالر ادا کر چکا ہے۔
یوٹیوب  کا Content ID  سسٹم اصل میں ایک ڈیٹا بیس ہے جو ہر نئی اپ لوڈ ہونےو الی ویڈیو کو اس ڈیٹا بیس کی بنیاد پر سکین کرتا ہے۔ اگر یہ سسٹم پائے کہ نئی ویڈیو  میں کاپی رائٹ مواد ہے تو  اس ویڈیو کی آمدن بھی اصل کاپی رائٹ ہولڈرز کو ہی جاتی ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ اس سسٹم میں بھی کئی خرابیاں سامنے آتی رہی  ہیں، جنہیں  یوٹیوب دور کرتا رہا ہے۔
کاپی رائٹ ہولڈرز کو 3 ارب ڈالر ادا کرنے کےعلاوہ  یوٹیوب اکتوبر 2017 سے ستمبر 2018 تک میوزک انڈسٹری کو صرف اشتہارات  کی آمدن کی مد میں 1.8 ارب ڈالر ادا کر چکا ہے۔Content ID کی ڈویلپمنٹ اور سپورٹ پر کمپنی 100 ملین ڈالر خرچ کر چکی ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ کمپنی نے کاپی رائٹ ہولڈرز کے لیے ایک ٹول بھی متعارف کرایا تھا، جس پر رپورٹ کرنے سے کمپنیاں پائریٹڈ پراڈکٹس کے لنک سرچ رزلٹ سے حذف کرا سکتی ہے۔ گوگل کا کہنا ہے کہ اس ٹول سے وہ تین ارب یو آر ایل سرچ سے ہٹا چکا ہے۔ گوگل 2017 میں مشتبہ ویب سائٹس کے 10 ملین اشتہارات بھی نا منظور کر چکا ہے۔


تاریخ اشاعت : بدھ 7 نومبر 2018

Share On Whatsapp