وسط مدتی انتخابات میں روسی مداخلت کی صورت میں پنٹاگون سائبر حملے کےلیے تیار
ابھی تک کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا کہ روس امریکا میں کل ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے لیکن ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس بظاہر ایسے ہر اقدام کےلیے تیار ہے۔ نامعلوم ذرائع نے سنٹر فار پبلک انٹیگریٹی اور ڈیلی بیسٹ(Daily Beast) کو بتایا کہ ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس اور انٹیلی جنس ایجنسیاں روس کے ایسے ہرا قدام کا جواب دینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ امریکا کی طرف سے ہونے والے اس سائبر حملے کی نوعیت کو خفیہ رکھا گیا ہے لیکن ہیکروں کو روسی سسٹم میں گھسنے کے لیے پہلے سےہی تیاری کا حکم دے دیا گیا ہے تاکہ سائبر حملے کو تیزی سے سر انجام دیا جا سکے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس بار روسی مداخلت کس نوعیت کی ہوگئی ۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس بار روسی ہیکر ووٹروں کے ووٹ رجسٹر ہی ہونے نہ دیں یا ووٹوں کی گنتی میں ردو بدل کریں۔
صدر اوباما کے دور میں دفاعی سائبر حملوں کے لیے صدر یا پھر تین کمیٹیوں کی اجازت کی ضرورت ہوتی تھی۔اب یہ سارا کام پنٹا گون، ہوم لینڈ سیکورٹی اور ڈائریکٹر آف نینشنل انٹیلی جنس دیکھ رہے ہیں۔یہ سب مل کر حکومت کو شامل کیے بغیر حملوں کی اجازت دیتے ہیں۔ بعض حالات میں تو یہ وائٹ ہاؤس کو بھی اعتماد میں نہیں لیتے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس بار روسی مداخلت کس نوعیت کی ہوگئی ۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس بار روسی ہیکر ووٹروں کے ووٹ رجسٹر ہی ہونے نہ دیں یا ووٹوں کی گنتی میں ردو بدل کریں۔
صدر اوباما کے دور میں دفاعی سائبر حملوں کے لیے صدر یا پھر تین کمیٹیوں کی اجازت کی ضرورت ہوتی تھی۔اب یہ سارا کام پنٹا گون، ہوم لینڈ سیکورٹی اور ڈائریکٹر آف نینشنل انٹیلی جنس دیکھ رہے ہیں۔یہ سب مل کر حکومت کو شامل کیے بغیر حملوں کی اجازت دیتے ہیں۔ بعض حالات میں تو یہ وائٹ ہاؤس کو بھی اعتماد میں نہیں لیتے۔
تاریخ اشاعت : پیر 5 نومبر 2018