Modern Scarecrows Use Lasers to Keep Hungry Birds At Bay

لیزر ٹیکنالوجی،کھیتوں سے پرندے بھگانے کا نیا اور موثر ترین حل

جدید ترین ٹیکنالوجی ہمارے وہ مسائل بھی حل کر رہی ہے ، جن کا حل بظاہر ناممکن نظر آتا ہے۔ بھوکے پرندے کھیتوں اور  فصلوں کا  اچھا خاصا نقصان کرتے ہیں۔ کسان  پرندوں کو  بھگانے کے لیے کھیتوں میں بھچ کاگ یا  بچوگا (کھیت میں پرندوں کو ڈرانے کے لیے کھڑا کیا جانے والا آدم نما پتلا)  نصب کرتے  ہیں۔ اس کے باوجود بھی پرندے فصلوں کا نقصان کر دیتے ہیں۔ اس سال اوریگون، امریکا کے ایک فارم میں جب پرندوں نے  فصل کا 25 فیصد ضائع کر دیا تو انتظامیہ نے پرندوں سے نپٹنے کےلیے  ٹیکنالوجی کا سہارا لیا۔


انتظامیہ نے  فارم میں 6عدد  Agrilaser Autonomics آٹو میٹک لیزر گن نصب کر دیں۔   اس لیزر گن سے سبز رنگ کی لیزر بیم  پرندوں کی طرف فائر کی جاتی ہے۔ پرندے سبز رنگ کی لیزر بیم کو شکاری پرندہ سمجھتے ہیں اور فوراً ہی کھیت سے اڑ جاتے ہیں۔
اوریگون کے اس فارم کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ان کے فارم میں 262,500 کلوگرام بلیو بیری ضائع ہونے سے بچ گئی، جس سے انہیں تقریباً ایک لاکھ ڈالر اضافی منافع ہوا۔
اس لیزر گن کو بنانے والی کمپنی برڈ کنٹرول گروپ کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے کھیتوں میں پرندوں کی تعداد 99 فیصد کم ہو جاتی ہے۔
برڈ کنٹرول گروپ نے اس لیزر گن کو 4 سال ٹسٹ کیا ہے۔ انہوں نے لیزر بیم کے لیے مختلف رنگ، ویوولینتھ اور بیم کی چوڑائی کو ٹسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے چوڑی سبز بیم کو کم نقصان دہ انفراریڈ ریڈی ایشن کے ساتھ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ لیزر گن کھیتوں کے ساتھ ساتھ ائیرپورٹس اور معدنی تیل نکالنے کی سائٹس پر نصب کی گئی ہیں۔
اس وقت دنیا بھر میں یہ گن 6 ہزار مقامات پر استعمال کی جا رہی ہے۔ ایک دفعہ انسٹال کرنے کے بعد اسے کئی سالوں تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یہ لیزر ٹیکنالوجی کافی مہنگی ہے۔ اس کی ایک گن کی مالیت 10 ہزار ڈالر ہے اور ایک جگہ پر ایک سے زیادہ گن بھی لگانی پڑتی ہیں  اس وقت یہ گن مختلف پرندوں میں فرق نہیں کر سکتی ۔یہ بس پرندوں کی موجودگی میں فعال ہو جاتی ہے۔
اس وقت دنیا میں پرندوں کی 12 ہزار سےز یادہ اقسام ہیں۔ یہ لیزر گن تمام پرندوں  کے لیے یکساں موثر نہیں ہے۔ شکاری پرندے جیسے عقاب وغیرہ اس لیزر گن کی بیم سے نہیں ڈرتے لیکن خوش قسمتی سے شکاری پرندے کسانوں کی فصلیں خراب نہیں کرتے۔

[short][show_tech_video 330][/short]

تاریخ اشاعت : جمعرات 30 اگست 2018

Share On Whatsapp