گوگل صارفین کی لوکیشن کو اس وقت بھی ٹریک کر سکتا ہے، جب انہوں نے لوکیشن ٹریکنگ آف کی ہوئی ہو
گوگل اپنے صارفین کی لوکیشن اس وقت بھی ٹریک کرسکتا ہے، جب انہوں نے لوکیشن ٹریکنگ بند کی ہوئی ہو۔پرنسٹن یونیورسٹی کے محققین نے تصدیق کی ہے کہ گوگل کی صارفین کی لوکیشن ٹریکنگ کی صلاحیت اس سے کہیں زیادہ ہے، جتنا کہ عام صارفین سمجھتے ہیں۔
اینڈروئیڈ یا آئی او ایس پر جب سیٹنگ سے لوکیشن ٹریکنگ فیچر کو غیر فعال کر دیا جاتا ہے تو گوگل ٹائم لائن اور موومنٹ کا ریکارڈ نہیں رکھتا۔
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ گوگل خود سے کتنی بار لوکیشن ٹریکنگ کرتا ہے۔ تاہم تحقیق سے یہ پتا چلا ہے کہ صارفین جیسے ہی ایپ کھولتے ہیں، گوگل ان کی لوکیشن کا ڈیٹا حاصل کر لیتا ہے۔
2017 میں Quartz کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اینڈروئیڈ ڈیوائسز سیل فون ٹاور کے ذریعے اس وقت بھی اپنی لوکیشن ٹریک کر سکتی ہیں، جب ان میں لوکیشن ہسٹری بند ہو یا ان میں سے سم کارڈ نکال دیا جائے یا ڈیوائس کو فیکٹری ری سیٹ کر دیا جائے۔
تاریخ اشاعت : جمعرات 16 اگست 2018