Kenyans will soon need a license to post videos online

سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے کے لیے حکومت سے لائسنس لینا پڑے گا

28 مئی 2018 سے کینیا میں لاگو ہونے والے ایک نئے قانون کے تحت عوامی استفادے کے لیے ویڈیو پبلش  اور براڈ کاسٹ کرنے  سے پہلے حکومت سے لائسنس لینا ہوگا۔
کینیا فلم اینڈ کلاسیفی کیشن  بورڈ (کے ایف سی بی) نے بتایا کہ اس قانون کے تحت کینیا میں جو بھی عوام کے دیکھنے کے لیے ویڈیو  براڈکاسٹ یا پوسٹ کرے اسے فلم بنانے کا  لائسنس لینا پڑے گا، چاہے یہ ریکارڈنگ موبائل سے کی جائے اور ویڈیو انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جائے۔

ایسے افراد جو فلم بنانے کا  لائسنس حاصل نہیں کریں گے انہیں قید یا جرمانے کی سزا ہوگی۔
اپنے بیان مین کے ایف سی بی نے بتایا کہ کینیا میں مقیم تمام ملکی اور غیر ملکی فلم ساز جن کے پاس فلم بنانے کا لائسنس نہیں، انہیں یہ لائسنس حاصل کرناپڑےگا۔ بورڈ تمام فلم ایجنٹوں، پروڈیوسروں ور عوام کو بتا رہا ہے کہ لائسنس کے بغیر عوام کے لیے فلم بنانا غیر قانونی ہے۔
کے ایف سی بی کے سی ای او عزیکیل موتوا نے بتایا کہ اس قانون کا اطلاق  عوام کے لیے بنائی جانے والی تمام ویڈیو پر ہوتا ہے چاہے یہ ویڈیو موبائل سے بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جائیں۔

کے ایف سی بی کا کہنا ہے کہ اگر کسی نے 28 مئی 2018 تک فلم بنانے کا لائسنس نہیں لیا تو اسے 1000 ڈالر جرمانہ یا پانچ سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
کینیا کے شہریوں نے اس قانون پر کافی تنقید کی ہے۔ شہریوں کی اکثریت لائسنس لینا نہیں چاہتی۔ دوسری طرف کے ایف سی بی کے لیے بھی ویڈیو پوسٹ کرنے والے ہر صارف کو مانیٹر کرنا ممکن نہیں۔
اس سے پہلے موتوا نے کینیا کے شہریوں کے لیے سوشل میڈیا پر جعلی نام سے آئی ڈی بنانے کی پابندی کے قانون کی تجویز دی تھی۔

تاریخ اشاعت : پیر 28 مئی 2018

Share On Whatsapp