ناسا نےمریخ پر نیا خلائی جہاز روانہ کر دیا
ناسا نے امریکا کی مغربی ساحلی پٹی سے مریخ کے لیے خلائی جہاز لانچ کیا ہے۔دی مارس ان سائٹ لینڈر کو کیلیفورنیا کے وینڈربرگ ائیرفورس بیس سے سرخ سیارے کی طرف روانہ کیا گیا۔
اس خلائی جہاز کو مریخ پر پہنچنے میں 6 ماہ لگیں گے۔ یہ جہاز 301 ملین میل کا فاصلہ طے کر کے مریخ پر پہنچے گا۔ اس مشن کا مقصد مریخ پر کھدائی کرنا ہے۔یہ مشن مریخ پر 16 فٹ یا 5میٹر تک کھدائی کر کے درجہ حرارت معلوم کرے گا۔
اس مشن میں شامل روبوٹک جیالوجسٹ اپنے خصوصی ہتھوڑےسے مریخ کی سطح کی کھدائی کرے گا ۔ یہ روبوٹ تھرتھراہٹ محسوس کرنے والے مانیٹر سے بھی لیس ہے۔ یہ روبوٹ مریخ کی سطح کی کھدائی کر کے سیارے کی قدیم تاریخ کے رازوں سے پردہ اٹھانے کی کوشش کرے گا۔
یہ خلائی جہاز مریخ کے استوائی خطے پر اترے گا۔ اس خطے کو Elysium Planitia کہتے ہیں۔ اسی جگہ پر خلائی مخلوق پر نظر رکھنے والوں نے اڑن طشتری اور خلائی شہر دیکھنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اترنے کے بعد یہ خلائی جہاز شمسی توانائی پر چلے گا اور مریخ ایک مریخٰی یا 2 زمینی سال گزارے گا۔ یہ خلائی مشن مریخ کی سطح پر کھدائی کر کے پتا چلائے گا کہ سیارہ کیسے بنا تھا۔ اس سے یہ بھی پتا چلے گا کہ زمین اور دوسرے چٹانی سیارے کیسے وجود می آئے۔ زمیں پر زلزلوں اور دوسرے عوامل نے زمین پر ابتدائی تاریخ کے شواہد ختم کر دئیے ہیں۔ مریخ چونکہ زمین کی نسبت بہت بڑآ سیارہ ہے اس لیے وہاں ابتدائی تاریخ کے شواہد 3 ارب سال سے موجود ہیں۔
سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس خلائی مشن کے دوران ایک درجن سے 100 تک زلزلوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس لیے سائنسدانوں کو اس حوالے سے اچھا خاصا ڈیٹا دستیاب ہوگا۔
تاریخ اشاعت : ہفتہ 5 مئی 2018