uc browser providing explicit content to everyone who use browser

یوسی براؤزر فحاشی پھیلانے کا بڑا ذریعہ بن گیا

مہنگی ترین اشتہاری مہم کی وجہ سے یو سی براؤزر کے صارفین میں کافی اضافہ ہوا ہے ۔ یوسی براؤزر نے صارفین کی اکثریت کو اپنے پلیٹ فارم پر مصروف رکھنےکے لیے چند فیچر بھی متعارف کرائے ہیں ۔ ایسا ہی ایک فیچر نیوز ہب کا بھی ہے۔ یوسی براؤزر نے اس فیچر کو پچھلے سال متعار+ف کرایا تھا۔اس فیچر سے یوسی براؤزر ،صارفین کو براؤزر پر ہی تازہ ترین خبریں، ٹرینڈنگ ویڈیوز اور تفریح سے متعلق مواد دکھاتا ہے۔ لیکن ہمیں یہ کہتے ہوئے بہت افسوس  ہو رہا ہے کہ  یوسی براؤزر کا یہ فیچر اس وقت  فحاشی پھیلانے کا  بڑا ذریعہ بن چکا ہے۔

سچ تو یہ ہے کہ نیوز ہب کا وزٹ کرتے ہوئے  اچھے بھلے شریف آدمیوں کی نگاہیں شرم سے جھک جائیں۔ فلموں کی طرح اگر براؤزر کی بھی ریٹنگ کی جائے تو یوسی براؤزر کو ”صرف بالغوں کے لیے “ مخصوص براؤزر قرار دیا جا سکتا ہے۔ نیوز ہب میں موجود ویڈیوز اور خبروں کے ٹائٹل کچھ ایسے ہیں کہ ہم انہیں نجی اخبار کےصفحات پر بطور مثال پیش کرنے کا  بھی نہیں سوچ  سکتے۔
نیوز ہب کے ٹرینڈنگ  ویڈیو سیکشن میں اکثر ویڈیوز یوٹیوب  کی ہوتی ہیں۔
ایسا نہیں ہے کہ  نیوز ہب میں وہی ٹرینڈنگ ویڈیوز دکھائی جائیں جو یوٹیوب پر بھی ٹرینڈنگ ہو بلکہ نیوزہب کے ٹرینڈنگ ویڈیو سیکشن میں  یوٹیوب کے چند انتہائی غلیظ چینلز  اور دیگر سورسز کی ویڈیوز ہی دکھائی جاتی ہیں اور یوسی براؤزر کا ان پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔حالانکہ اب  تویوٹیوب ٹرینڈنگ  کا سیکشن بھی بہت حد تک بہتر ہوگیا ہے۔
یہ صورتحال ایسے لوگوں کےلیے بہت ہی تشویشناک ہے جن کے بچے بھی سمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔
ایسے ہی کچھ پریشان لوگوں نے  ہمیں یو سی براؤزر کے  گھٹیا نیوز ہب کے سکرین شاٹس بھی بھیجے ہیں  اور بتایا کہ انہوں نے اپنے گھر کے تمام سمارٹ فونز سے اس براؤزر کو ان انسٹال کر دیا ہے۔
یو سی براؤزرفحش مواد تو پھیلا ہی رہا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اس پر الزام ہے کہ یہ صارفین کا حساس ڈیٹا بھی چرا کر اپنے سرورز پر منتقل کر رہا ہے، یہ ڈیٹا فون سے یو سی براؤزر کے ان انسٹال کرنے کے بعد بھی منتقل ہوتا رہا ہے۔
صارفین کے حساس ڈیٹا چرانے کے حوالے سے یوسی براؤزر پر الزامات نئے نہیں۔ آج ہی   بھارتی حکومت نے یوسی براؤذر  کے  ڈیٹا چرانے کے حوالے سے الزامات کی چھان بین شروع کی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق  انہیں شکایت ملی تھی کہ  یو سی براؤزر صارفین کا  حساس ڈیٹا اپنے سرورز پر منتقل کر رہا ہے اوراگر فون کو یو سی براؤزر سے پاک بھی کر لیں تو ڈیوائسز کا ڈی این ایس کنٹرول  براؤزر کے پاس ہی ہوتا ہے ۔ اگر یوسی براؤزر پر یہ الزام ثابت ہوگیا تو بھارت میں اس کے استعمال پر پابندی لگا دی جائے گی.

تاریخ اشاعت : بدھ 23 اگست 2017

Share On Whatsapp