Scientists Discover Painting Hidden Behind Picasso Masterpiece

سائنسدانوں نے پکاسو کی شاہکار تصویر کے پیچھے چھپی ایک اور تصویر دریافت کر ڈالی

سائنسدانوں نے ایکسرے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پابلو پکاسو  کے  ایک شاہکار کا معائنہ کیا تو پتہ چلا کہ  پکاسو نے کسی دوسرے نامعلوم  مصور  کے پینٹ کیے گئے لینڈ اسکیپ پر اپنی پینٹنگ بنائی ہے۔
1957 میں ، 70 سال کی عمر میں اس ہسپانوی مصور کے خواب و خیال میں بھی نہیں ہوگا کہ  کسی دن ایکسرے ٹیکنالوجی  اُس کی  ابتدائی پینٹنگز میں سے ایک کے نیچے پوشیدہ کام کو دریافت کرنے کے قابل ہو سکے گی۔
1902 میں امریکہ اور کینیڈا کے محققین نے La Misereuse Accroupie نامی پینٹنگ کا تجزیہ کر کے ایسا کر دکھایا ہے۔ یہ پینٹنگ اونٹاریو کی آرٹ گیلری میں حال ہی میں منظرِ عام پر لائی گئی ہے۔
یہ پینٹنگ پکاسو نے اس دور میں بنائی تھی جسے پکاسو کا نیلا دور کہا جاتا ہےکیونکہ اس وقت وہ اپنی پینٹنگز میں صرف نیلے اور نیلے سبز رنگوں کے شیڈز استعمال کیا کرتا تھا۔
محققین نے صرف 24 گھنٹے میں مذکورہ تیکنیک کی مدد سے اس پینٹنگ کا بڑے غور و خوض سے مشاہدہ کیا اور پکاسو کے کام کے نیچے کسی نامعلوم پینٹر کے بنائے گئے لینڈ اسکیپ کا انکشاف کیا۔ اس پینٹر کے کام کو 90 ڈگری کے زاویے پر گھمانے کے بعد اس کے بقیہ حصے پر  پکاسو اپنی پینٹنگ کو بنانےکے قابل ہوا۔ محققین کو  یہ بھی پتہ چلا کہ پکاسو نے ابتدائی طور جو پینٹنگ بنائی اس میں عورت کو ہاتھ میں کوئی چیز پکڑے دکھایا گیا تھا لیکن بعد میں اسے جبے سے ڈھانپ دیا گیا۔ نیز اس عورت کی چوڑائی کم تھی اور اس کا سر بھی جھکا ہوا تھا۔ اس کے بعد پکاسو نے تصویر میں تبدیلیاں کر کے اسے آخری شکل دی۔
یہ پینٹنگ 2015 میں نیویارک میں کرسٹی کی طرف سے نیلامی کے موقع پر 149,000 ڈالر (106,000 پاؤنڈز) میں فروخت کی گئی۔

تاریخ اشاعت : بدھ 21 فروری 2018

Share On Whatsapp