Kosovans Hang Ties In Protest At Prime Minister Salary Hike

کوسووہ کی عوام نے ڈریسنگ ٹائیوں کی مدد سے وزیر اعظم کی تنخواہ میں اضافے پر انوکھا احتجاج کیا

کوسووہ  کی عوام نے اس وقت سینکڑوں ڈریسنگ ٹائیاں باڑ کےساتھ لٹکا دیں جب وزیراعظم کا یہ بیان سامنے آیا کہ ان کی تنخواہ میں اضافہ ضروری ہے تا کہ وہ اچھے کپڑے خرید سکیں۔
تفصیلات کے مطابق منگل کے روز گورنمنٹ ہیڈکوارٹر کے باہر بنی باڑ پر غصے سے بھرے کوسووہ کے عوام نے سینکڑوں ڈریسنگ ٹائیاں لٹکا دیں۔  یہ احتجاج وزیراعظم کی  ماہانہ تنخواہ میں دگنا اضافہ کے خلاف تھا۔

اس اضافے کی توجیہہ پیش  کرتے  ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ نظر آنا ان کی جاب کا حصہ ہے۔
مظاہرین نے مختلف رنگوں اور ڈیزائن کی  تقریباً 300 ڈریسنگ ٹائیاں اور ایک عجیب طرز کی شرٹ لٹکا دی جس کا مقصد وزیراعظم راموش ہرادیناج کا مذاق اڑانا  تھا۔یہ احتجاج وزیر اعظم کے اپنی تنخواہ 1500 یورو سے بڑھا کر 3000 یورو(3500ڈالر) کرنے پر ہوا تھا۔
وزیر اعظیم کے اس اقدام پر شہری  چیخ اٹھے۔ کوسووہ میں بے روزگاری اور غربت کی شرح قریباً 30 فیصد ہے۔
اپنے اس اقدام کے حق میں وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں کہا کہ ”میرے لیے ٹائی پہننا ضروری ہے۔ میں کسی طرح پرانے لباس میں باہر نہیں جا سکتا۔ میرے پاس شرٹ ہونی چاہیے“۔
منگل کے روز احتجاجی مظاہرے کے لیے سرگرم  ایک گروپ نے اس باڑ پر لگانے کے لیے ٹائیاں جمع کیں اور لٹکا دیں۔
مظاہرین  نے وزیر اعظم کو یاد دلایا کہ وہ  ایسے لوگوں کے نمائندہ ہیں جن کا اصل مسئلہ غربت ہے، نہ کہ ٹائیاں۔
مظاہرین میں سے ایک 67 سالہ ریٹائرڈ شخص نے بتایا کہ وہ ماہانہ صرف 75 یوروز کماتا ہے۔ اسے وزیراعظم کی ماہانہ تنخواہ جتنی رقم جمع کرنے میں تقریباً ساڑھے تین سال کام کرنا پڑے گا۔ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ ہردیناج کا یہ اقدام کوئی معنی نہیں  رکھتا، صرف رہنماؤں کو رقم کی ضرورت نہیں ہوتی، ہمیں بھی اس کی بہت ضرورت ہے۔
کوسوو نے 2008 میں سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا، اس اقدام کو بلغراد نے تسلیم نہیں کیا تھا۔

تاریخ اشاعت : بدھ 27 دسمبر 2017

Share On Whatsapp