بہت زیادہ سیلفی بنانے والے ایک دماغی عارضے ” Selfitis “ میں مبتلا ہوتے ہیں
ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بہت زیادہ سیلفی بنانے والے افراد Selfitis نامی دماغی بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔
یہ اصطلاح سب سے پہلے 2014 میں ایک مزاحیہ مضمون میں استعمال کی گئی تھی، جس میں امریکن سائیکاٹرک ایسوسی ایشن کو تجویز دی گئی تھی کہ Selfitis کو ایک بیماری کا درجہ دیا جائے ۔
ماہرین نے اب اپنی تحقیق کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ یہ بیماری واقعی موجود ہے۔
یہ تحقیق انٹرنیشنل جرنل آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ایڈکشن میں شائع ہوئیں۔ اس تحقیق میں بتایا گیا کہ Selfitis کا تصور ایک افواہ کے طور پر سامنے آیا تھا لیکن یہ حقیقت میں وجود رکھتا ہے۔
ٹیکنالوجی کے حوالے سے Selfitis پہلی بیماری نہیں ہے۔ اس سے پہلے Nomophobia نام کی بیماری بھی سامنے آ چکی ہے۔ اس میں موبائل فون ہاتھ میں نہ ہو تو خوف محسوس ہوتا ہے۔
تاریخ اشاعت : بدھ 20 دسمبر 2017