Student Who Inhaled 360 Laughing Gas Canisters In A Week May Never Walk Again

ایک ہفتے میں ہنسنے والی گیس کے 360 کنستر استعمال کرنے والی طالبہ اب کبھی چل نہیں سکے گی

آسٹریلین یونیورسٹی کی ایک طالبہ اب کبھی چل نہیں سکیں گی۔ انہوں نے ایک ہفتے میں ہنسنے والی گیس یعنی نائیٹروس آکسائیڈ کے 360 کنستر استعمال کیے تھے ، جس کی وجہ سے اُن کے حرام مغز(سپائنل کارڈ) کے اعصاب بری طرح متاثر ہوگئے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اب وہ دوبارہ کبھی ٹھیک نہیں ہو سکیں گی۔
ان طالبہ کا علاج جاری ہے۔ اب انہیں ایک بار پھر سکھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ  کہ چلنا کیسے ہے۔


اس وقت ہر سال  نائیٹروس آکسائیڈ گیس کے ہزاروں کنستر استعمال کیے جاتے ہیں۔ نائیٹروس آکسائیڈ کے کنستر اکثر پارکوں اور عوامی مقامات پر پڑے نظر آتے ہیں۔اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہر سال بہت سے لوگ اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
ٹاکسیکولوجسٹ(Toxicologist) ڈاکٹر اینڈریو ڈاؤسن نے بتایا کہ حال ہی میں انہوں نے 20 سالہ مریض دیکھا، جس کا  دماغ نائیٹروس آکسائیڈ استعمال کرنے کی وجہ سے اتنا زیادہ متاثر تھا، جتنا کسی شرابی کا 40 سال تک شراب پینے کے بعد ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس گیس کو نشے کے طور پر استعمال کرنے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔جو اس گیس کو استعمال کرتےہیں، اُن کے اعصاب اور دماغ بری طرح متاثر ہوتےہیں۔

تاریخ اشاعت : منگل 17 اکتوبر 2017

Share On Whatsapp