سپریم کورٹ کا لگژری گاڑیوں کی تفصیلات عدالت میں پیش نہ کرنے پراظہاربرہمی

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سرکاری اداروں میں لگژری گاڑیوں کے استعمال کی تفصیلات عدالت میں پیش نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کیا۔ منگل کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے سرکاری اداروں میں لگژری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ تفصیلات پیش نہ کرنے پرچیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے لگژری گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کیا تھا لیکن اداروں نے گاڑیاں تہہ خانوں میں چھپا دیں،کروڑوں اربوں روپے مالیت کی گاڑیاں کیوں چھپائی جارہی ہیں؟ ایڈیشنل رجسٹرارکو تہہ خانے کے معائنے کیلئے بھیجا،انہیں بھی گاڑیاں دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی،گاڑیاں چھپانے والی کمپنیاں پنجاب کی ہیں۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ معلوم کریں کہ گاڑیاں چھپانے کے احکامات کس نے دیئے، نیشنل پاور پارک مینجمنٹ ، قائد اعظم تھرمل پاور کمپنی اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب نے گاڑیاں چھپائی ہیں۔اطلاع ملی کہ سیون سی ون کی بلڈنگ میں 27 گاڑیاں چھپائی گئی ہیں، ایڈیشنل رجسٹرار کو تہہ خانے کے معائنے کے لیے بھیجا لیکن ایڈیشنل رجسٹرار کو بھی گاڑیاں دیکھنے کی اجازت نہ دی گئی۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔

تاریخ اشاعت : منگل 17 اپریل 2018

Share On Whatsapp