Georgia Woman Hasn’t Worn Any Shoes In Three Years

جارجیا کی خاتون نے گزشتہ تین سالوں سے جوتے نہیں پہنے

میکن، جارجیا سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ کیسینڈرا اسمتھ نے گزشتہ تین برس سے پاؤں میں  جوتے نہیں پہنے ۔ اگرچہ چند بار اس کے پاؤں میں پن اور شیشے کے ٹکڑے لگے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ  ہمیشہ گھر کے اندر اور باہر بغیر جوتوں کے چلتی ہے۔
 کیسینڈرا اسمتھ اپنی اسکول کی زندگی میں جمناسٹک کی کلاس کا بہانہ لے کر کر چپل پہنتی رہی ہے۔   اسکول چھوڑنے کے بعد اس نے ننگے پاؤں چلنا شروع کیا اور کچھ عرصہ بعد  اس نے جوتوں کو مکمل طور پر خیرباد کہہ دیا۔

شروع میں چند بار اس کے پاؤں میں کبھی کوئی پن چبھ جاتی ،کبھی کیل یا شیشے کی کوئی کرچی لیکن جلد ہی اس نے ان مسائل پر قابو پا لیا۔ 20 سالہ کیسینڈرا کا کہنا ہے کہ اس کے پاؤں سخت جان اور مضبوط ہو چکے ہیں۔
اسے ننگے پاؤں چلتے دیکھ کر لوگوں کا ملا جلا ردعمل سامنے آتا ہے۔اور وہ اس سے اپنے تجسس کے تحت مختلف سوالات کرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ ابتدا میں وہ انہیں اپنے جوتے نہ پہننے کی وجہ بتا دیا کرتی تھی لیکن اب اس نے اپنے پاس مختلف کارڈز رکھے ہوئے ہیں جن پر زیادہ تر پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات درج ہیں کہ وہ اس کے جوتے کہاں ہیں؟ وہ جوتے کیوں نہیں پہنتی؟ کیا  اسے چوٹ نہیں لگتی وغیرہ وغیرہ۔
جب بھی کوئی اس سے جوتوں کے متعلق سوال کرتا ہے تو وہ اسے جواب میں کارڈ تھما دیتی ہے۔
گرچہ کچھ مواقع پر لوگوں کا ردعمل خاصا تکلیف دہ بھی ہوجاتا ہے۔ ایک بار ایک خاتون نے اسے ننگے پاؤں دیکھ کر اپنے بچے کو اپنی طرف کھینچ لیا کہ وہ اسے بغیر جوتوں کے دیکھ کر کسی قسم کا غلط اثر نہ لے لے۔ اس کے برعکس ایک موقع پر ایک ہارڈ وئیر سٹور میں  سٹاف نے جوتے نہ ہونے کی وجہ سے اسے  باہر جانے کا کہا، سٹاف کو خدشہ تھا کہ اس کے پاؤں پر کچھ لگ نہ جائے۔

کیسینڈرا اسمتھ جس نے اپنی شادی پر بھی جوتے نہیں پہنے تھے، اب  اس ماہ کے آخر میں اپنے شوہر ڈان کے ساتھ نیویارک 540 میل  کا فاصلہ ننگے پاؤں چل کر طے کرنا چاہتی ہیں۔ اس کے شوہر نے کچھ  چپلیں بھی ساتھ لے جانے کی تجویز دی ہے لیکن کیسینڈرا کا خیال ہے کہ اسے ان کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔وہ بنا جوتوں کے خود کو زیادہ پرسکون ، آزاد اور پر اعتماد محسوس کرتی ہے۔
ننگے پاؤں چلنا بہت سے لوگوں کے لیے حیرت کا باعث ہوگا لیکن کیسینڈرا اسمتھ ان بہت سے لوگوں میں سے ایک ہیں جو بنا جوتوں کے اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 14 اپریل 2018

Share On Whatsapp