با اختیار اور معاشرے میں متحرک کردار ادا کرنے والی خواتین پسماندہ علاقوں کی خواتین کو آگے لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ،

, موجودہ حکومت نے خواتین کو مساوی حقوق دلانے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں ،بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت بچیوں کو سکول بھجوانے کو یقینی بنانا اور آی سی ٹی گرلز کے لئے مائیکروسافٹ کے تعاون سے شروع کئے گئے کوڈنگ کلائوڈ پروگرام بھی حکومتی اقدامات کا حصہ ہیں جس کے ذریعے سالانہ ڈیڑھ لاکھ بچیاں گریجویٹ بن رہی ہیں،پارلیمنٹ کے اندر خواتین کی نمائندگی ہے ،مجموعی سیٹوں میں 17فیصد خواتین کی خصوصی نشتیں اور 5فیصد جنرل سیٹوں میں کوٹہ مختص کیا گیا ہے اس سے بھی خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کو تقویت مل رہی ہے ،خواتین کو بااختیار بنانے کا پہلا مرحلہ گھر سے شروع ہوتا ہے ،نچلی سطح پر خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے ،خواتین کو برابری کے حقوق دلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ،قومی نصاب میں پرائمری کی سطح پر خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے کوششیں شامل ہونی چاہیں ،خواتین کے حقوق کے لئے میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے،پی ٹی وی سپورٹس پر پہلی مرتبہ خواتین سپورٹس کا آغاز کیا گیا ہے , وزیر مملکت اطلاعات،نشریات،قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کا انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف پاکستان کی ویمن کمیٹی کے زیر اہتمام وویمن ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب

اسلام آباد ۔ : وزیر مملکت اطلاعات،نشریات،قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ با اختیار اور معاشرے میں متحرک کردار ادا کرنے والی خواتین پسماندہ علاقوں کی خواتین کو آگے لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ،موجودہ حکومت نے خواتین کو مساوی حقوق دلانے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں،بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت بچیوں کو سکول بھجوانے کو یقینی بنانا اور آی سی ٹی گرلز کے لئے مائیکروسافٹ کے تعاون سے شروع کئے گئے کوڈنگ کلائوڈ پروگرام بھی حکومت کے ان اقدامات کا حصہ ہیں جس کے ذریعے سالانہ ڈیڑھ لاکھ بچیاں گریجویٹ بن رہی ہیں،پارلیمنٹ کے اندر خواتین کی نمائندگی ہے ،مجموعی سیٹوں میں 17فیصد خواتین کی خصوصی نشتیں اور 5فیصد جنرل سیٹوں میں کوٹہ مختص کیا گیا ہے اس سے بھی خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کو تقویت مل رہی ہے ،خواتین کو بااختیار بنانے کا پہلا مرحلہ گھر سے شروع ہوتا ہے ،نچلی سطح پر خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے ،خواتین کو برابری کے حقوق دلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ،قومی نصاب میں پرائمری کی سطح پر خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے کوششیں شامل ہونی چاہیں ،خواتین کے حقوق کے لئے میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے،پی ٹی وی سپورٹس پر پہلی مرتبہ خواتین سپورٹس کا آغاز کیا گیا ہے۔
وہ ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف پاکستان کی ویمن کمیٹی کے زیر اہتمام ویمن ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کر رہیں تھیں۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ ان خواتین کو جو بااختیار ہیں انھیں پسماندہ علاقوں کی خواتین کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کوبااختیار بنانے میں سب سے پہلا کام گھر سے شروع ہوتا ہے،بچوں کیساتھ بچیوں کو بھی سکولوں میں بھیجنا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ملک میں بچوں کیساتھ زیادتی کے افسوسناک واقعات کا سامنا کرنا پڑا احکومت نے اس کا بھی سنجیدگی سے نوٹس لیا اور قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کی روک تھام کے لئے خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے ،یہ کمیٹی بچوں سے زیادتی کی روک تھام کے حوالے سے قانون سازی اور دیگر اقدامات کے لئے اپنی سفارشات دے گی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ خواتین کو برابر کے حقوق دلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاقی سطح پر قومی نصاب پر نظر ثانی کے لئے ایک کاوش ہورہی ہے جس کے تحت خواتین کو با اختیار بنانے کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب میں بھی ایسے مضامین شامل ہونے چاہیئیں،اگر بچے کو پرائمری کلاس سے پڑھایا جائے کہ عورت کا کیا مقام اور معاشرے میں کیا اہمیت ہے تو بچے بڑے ہو کر ضرور خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کا حصہ بنیں گے اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی،ماحولیات جیسے دیگر سماجی علوم کو بھی نصاب میں شامل کیا جارہا ہے تاکہ نچلی سطح پر شعور اجاگر کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو مساوی حقوق دلانے میں مسلم لیگ ن نے اہم کردارادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی سپورٹس پر پہلی مرتبہ ویمن سپورٹس کو متعارف کرایا گیا ہے،پی ٹی وی سپورٹس پر خواتین سپورٹس کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ایسوسی ایشن خواتین کے مساوی حقوق کیلئے کردار ادا کر رہی ہے انھیں چاہیئے کہ وہ ایسے علاقوں کی خواتین کو بھی حصہ بنائیں اور ان کے لئے آواز اٹھائیں جن کے پاس موقع موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہتحریک آزادی پاکستان کی تصاویر دیکھ لیں قائد اعظم محمد علی جناح نے ہمیشہ فاطمہ جناح کو اپنے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا کیا حالانکہ فاطمہ جناح کے پاس کوئی عہدہ بھی نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں گھر کی سطح پر اپنی خواتین کو اعتماد دینا ہو گا،عورتوں کو با اختیار بنانے کیلئے خواتین کا خود بڑا اہم کردار ہے،خواتین کو ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی خواتین جو سکولوں میں کسی وجہ سے نہیں جا سکتیں ان خواتین کو بااختیار اور ہنر مند بنانے کے لئے آئی سی ٹی کی سطح پر مائیکروسافٹ کے تعاون سے کوڈنگ کلائوڈ تربیتی ادارے قائم کیے گئے ہیں جہاں پر ڈیڑ لاکھ بچیاں ہر سال فارغ التحصل ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے ہر شعبے کو آگے آنا ہوگا ،خواتین ہر شعبے میں بہتر خدمات سرانجام دے سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے قومی بیانیہ کو آگے بڑھانا ہوگا اورایسی تقاریب کے ساتھ ساتھ ہمیں نچلے طبقے کو بھی ساتھ لیکر چلنا ہو گا ۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 14 اپریل 2018

Share On Whatsapp