مسئلہ کشمیر سمیت پاک بھارت تنازعات کو صرف جامع اور بامعنی مذاکرات سے ہی پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے،

, یہ مذاکرات کسی ایک فریق کے حق میں نہیں بلکہ پورے خطے میں امن کے لیے اہم ہیں‘ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے‘ ہماری فوج ہر قسم کے خطرات کا سامنا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے‘ پاکستان نے اپنی سرزمین سے منظم دہشت گردوں کا خاتمہ کر دیا ہے‘افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا , آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب

اسلام آباد ۔ : چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ مسئلہکشمیر سمیت پاک بھارت تنازعات کو صرف جامع اور بامعنی مذاکرات سے ہی پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے،یہ مذاکرات کسی ایک فریق کے حق میں نہیں بلکہ پورے خطے میں امن کے لیے اہم ہیں‘ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے‘ ہماری فوج ہر قسم کے خطرات کا سامنا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے‘ پاکستان نے اپنی سرزمین سے منظم دہشت گردوں کا خاتمہ کر دیا ہے‘افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
ان خیالات کا اظہار آرمی چیف نے ہفتہ کو ملٹری اکیڈمی کاکول میں پی ایم اے کے 137 ویں لانگ کورس، آٹھویں مجاہد کورس اور 56 ویں انٹی گریٹڈ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔ پاسنگ آؤٹ پریڈ میں فاٹا کے 31، بلوچستان کے 67 اور سعودی عرب کے 6 کیڈٹس بھی شامل تھے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاسنگ آؤٹ پریڈ کا معائنہ کیا اور 137 ویں پی ایم اے لانگ کورس کے اکیڈمی سینئر انڈر آفیسر سید حسنین علی کو شاندار پرفارمنس پر اعزاز شمشیر سے نوازا۔اس موقع پر آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے جوانوں اور افسران کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اب تک آپ لوگوں کی جو ٹریننگ ہوئی ہے اس نے آپ کو ایک عام آدمی سے جنٹلمین بنایا ہے لیکن آپ لوگوں کی پروفیشنل زندگی کا آغاز اب ہو گا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔ پاسنگ آؤٹ پریڈ میں فاٹا کے 31، بلوچستان کے 67 اور سعودی عرب کے 6 کیڈٹس بھی شامل تھے۔پاک فوج کے سربراہ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور تمام ممالک بالخصوص اپنے ہمسایوںکیساتھ پر امن بقائے باہمی اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے ،لیکن ہماری امن کی اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر افواج کسی بھی خطرے کا مکمل منہ توڑ جوب دینے کیلئے مکمل تیار ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل سیاسی و اخلاقی حمایت کرتا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کے امن پسند شہریوں کو بد ترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کیلئے اب یہ موقع ہے کہ وہ جاگے برصغیر کے اس بد قسمت حصے میں امن کیلئے مثبت کردار ادا کریں۔
پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہم ہر فورم پر افغان امن عمل میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں اور ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا اس لیے ہمیں امن کے حصول کے لیے اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے شدت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے حصے کا کام کر دیا ہے اور ہماری کوششوں کے ثمرات بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو محفوظ، خوشحال اور ترقی یافتہ بنانے کے لیے ان کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ردالفساد صرف آپریشن نہیں بلکہ ایک نظریے کا نام ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے منظم دہشت گردوں کا خاتمہ کر دیا ہے اور بچے کھچے دہشت گردوں کا آپریشن ردالفساد کے ذریعے پیچھا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ردالفساد صرف آپریشن نہیں بلکہ ایک نظریے کا نام ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری فوج ہر قسم کے خطرات کا سامنا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا دشمن جانتا ہے کہ وہ ہمیں جنگی محاذ پر شکست نہیں دے سکتا اس لیے وہ ہمیں ’ہائبرڈ جنگ‘ کا نشانہ بنا رہا ہے، دشمن ہمیں اندر سے کمزرو کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دشمنوں کی ہر چال کو شکست دی اور انشاء اللہ آئندہ بھی شکست دیں گے کیونکہ ہمیں قوم کی بھرپور اور مکمل حمایت حاصل ہے۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 14 اپریل 2018

Share On Whatsapp