ملک بھر میں پولیو کے خلاف پانچ سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 77 لاکھ 10 ہزار بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کی مہم تین روز کے بعد جمعرات کو چوتھے اضافی دن میں داخل ،

کل جمعہ کو بھی جاری رہے گی

اسلام آباد ۔ : ملک بھر میں پولیو کے خلاف پانچ سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 77 لاکھ 10 ہزار بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کی مہم تین روز کے بعد جمعرات کو چوتھے اضافی دن میں داخل ہو گئی جو باقی رہ جانے والے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لئے (آج) جمعہ کو بھی جاری رہے گی۔ مہم کا آغاز 9 اپریل سے تین روز کیلئے ہوا تھا جس کیلئے دو اضافی دن بھی مقرر کئے گئے تھے جو (آج) جمعہ کو اختتام پذیر ہو جائیں گے۔
پولیو مہم کیلئے مجموعی طور پر ملک بھر کے پانچ سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 77 لاکھ 10 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس کے تحت پنجاب کے 1 کروڑ 93 لاکھ 80 ہزار، سندھ کے 88 لاکھ 50 ہزار، خیبر پختونخواہ کے 57 لاکھ 30 ہزار، صوبہ بلوچستان کے 24 لاکھ 60 ہزار فاٹا کے 10 لاکھ بچے، آزاد جموں و کشمیر کے 7 لاکھ بچے، گلگت بلتستان 2 لاکھ 38 ہزار جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 3 لاکھ 30 ہزار بچے شامل ہیں جنہیں پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پلائے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ عمومی طور پر اس مہم کا دورانیہ 3 روز پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ دو دن اضافی رکھے گئے ہیں جس کے دوران پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی تشویشناک قرار دیئے گئے علاقوں میں پولیو مہم (آج) جمعہ کو بھی جاری رہے گی جبکہ باقی ماندہ ملک کے علاقوں میں جمعرات کو چوتھے اضافی روز کے بعد یہ مہم اختتام پذیر ہو گئی ہے۔ اضافی دنوں میں کسی بھی وجہ سے مہم کے دوران پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ جانے والے بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے گا۔
مہم کے دوران 6 سے 59 ماہ کے درمیان عمر کے 3 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطروں کے علاوہ وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے گئے ہیں تاکہ ان بچوں میں موذی مرض خسرہ کے خلاف قوت مدافعت میں اضافہ کیا جا سکے۔ ملک بھر میں 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد اس مہم میں حصہ لے رہے ہیں جن میں 24 ہزار 661 ایریا انچارج، 7 ہزار 977 یونین کونسل میڈیکل آفیسرز، 1 لاکھ 90 ہزار 573 افراد پر مشتمل موبائل ٹیمیں، 10 ہزار 235 پولیو ورکرز پر مشتمل مستقل ٹیمیں جبکہ شہروں اور قصبوں کے داخلی و خارجی راستوں پر خدمات سرانجام دینے والے 12 ہزار 148 ورکرز بھی شامل ہیں۔
پولیو تدارک کی کاوشوں کی بدولت آج ملک میں پولیو کے خاتمے کی مثبت صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے جس کا اندازہ ان اعدادوشمار سے لگایا جا سکتا ہے کہ رواں سال 2018ء میں ابھی تک صوبہ بلوچستان کے ضلع دکی میں صرف پولیو سے متاثرہ صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ گذشتہ سال 2017ء میں 8 کیس، 2016ء میں 20 کیس، 2015ء میں 54 جبکہ 2014ء کے دوران پولیو سے متاثرہ 206 کیسز رپورٹ ہوئے۔

تاریخ اشاعت : جمعرات 12 اپریل 2018

Share On Whatsapp