Criminal Who Fled To UK After Being Jailed Allowed To Stay ‘because Of Human Rights’

برطانیہ فرار ہونے والے اقدام قتل کے نامزد مجرم کو جج نے انسانی حقوق کے نام پر آزاد کر دیا

رومانیہ سے فرار ہو کر برطانیہ پہنچنے والے اقدام قتل کے نامزد مجرم کو جج نے انسانی حقوق کے نام پر برطانیہ میں آزاد شہری کے طور پر رہنے کی اجازت دے دی۔
رومانیہ میں پنجرہ نما رنگ میں لڑنے والے فائٹر ایڈرائن پریڈا کو اقدام قتل، بلیک میلنگ اور منظم جرائم پر 9 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، ایڈرائن نے اپنے مخالفین کو چاقو اور تلوار کے وار کے کر قتل کرنے کی کوشش کی تھی  تاہم 36 سالہ ایڈرائن  برطانیہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ایڈرائن کو رومانیہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا  لیکن لندن میں ویسٹ  منسٹر مجسٹریٹ کورٹ کےجج نے اس فیصلے کو انسانی حقوق کے نام پر معطل کر دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رومانیہ میں جیلیں کافی گنجان ہیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اس ہفتے عدالت میں مجرم سے بات کرتے ہوئے جج روبن میکفی نے کہا کہ ”اب تم جانے کے لیے آزاد ہو“۔ عدالت کے باہر ایڈرائن کے وکیل نے اسے خوش قسمت قرار دیا۔
جج کے فیصلے پر سیاست دانوں اور مختلف حلقوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے برطانیہ کی جگ ہنسائی ہوگی، اس کے علاوہ رومانیہ کے مجرم اسی وجہ سے فرار ہوکر برطانیہ آیا کریں گے۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 7 اپریل 2018

Share On Whatsapp