Saudi Fathers Honored To Teach Daughters As Driving Ban Nears The End

سعودی باپ کے لیے اپنی بیٹی کوڈرائیونگ سکھانا اعزاز کی بات ہے

جدہ : جب سے خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی اٹھانے والا شاہی فرمان گزشتہ سال ستمبر 26 کو جاری کیا گیا ہےتب سے سعودیوں کو آئے روز کوئی نہ کوئی تاریخ کو رقم کرتی ہوئی خبر وصول ہو رہی ہے۔ جن میں سے ان خبروں کے پیش نظر سامنے آنے والے ردِ عمل میں سے سب سے بہترین سعودی والدین کی جانب سے آنے والا ردعمل ہے کیونکہ بہت سے سعودی والد اپنی بیٹیوں کو ڈرائیونگ سکھانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
سب سے زیادہ اچھی بات جو کہ سعودی والدین کی جانب سے دیکھی گئی ہے وہ یہ ہے کہ بہت سے سعودی باپ دادا کا کہنا ہے کہ وہ انتظار میں ہیں کہ کب انکی بیٹیاں گاڑی چلائیں اور وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھ سکیں۔ سعودی والدین کی بہت ساری ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور ایپلیکیشنز، خاص طور پر سنیپ چیٹ پر گردش کر رہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ والدین اپنی بیٹیوں کو ڈرائیونگ سکھا رہے ہیں۔
ایک سعودی والد بلیغ بشرالحیل نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے اور وہ ایک عرصے سے اس فیصلے کا انتظار کر رہا تھا ۔ تاکہ وہ اپنی بیٹیوں کو ڈرائیونگ سکھا سکے ۔ بلیغ نے مزید بتایا کہ اسنے اپنی چاروں بیٹیوں کو ڈرائیونگ سکھانے کی کوشش کی اور ان میں سے ایک بیٹی سے متعلق اُسے لگا کہ وہ اکیلی سڑک پر گاڑی چلا سکتی ہے کیونکہ وہ حوصلہ مند ہے جبکہ باقی اتنی بہادر نہیں ہیں۔
بلیغ کا کہنا تھا کہ وہ اس فیصلے کے نہ تو پوری طرح سے ساتھ ہے اور نہ ہی مخالف ہے ۔ بلیغ کے مطابق خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ کچھ قوانین بنا دیینے چاہیں ، مثال کے طور ہر ڈرائیونگ کی ایک خاص مدت تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہی خواتین سڑکوں پر گاڑی لے کر نکلیں ۔ اس کے علاوہ والدین کے ساتھ ساتھ ایک ایسی تاریخ(24 جون) جس کا سب کو طویل عرصے سے انتظار ہے کی تیاری کے لیے دو سعودی یونیورسٹیوں، شہزادی نورہ اور اِفت نے خواتین کے لئے ڈرائیونگ اسکولوں کے افتتاح کا اعلان کر دیا ہے۔

تاریخ اشاعت : بدھ 4 اپریل 2018

Share On Whatsapp