ملک شیک خون کی شریانوں کے لیے خطرناک ہے، ماہرین

جارجیا۔ : امریکی ماہرین صحت نی کہا ہے کہ ملک شیک بھی شریانوں کی دیواروں اور ریڈسیل میں تبدیلی اور دل کے دورے کا سبب بنتا ہے۔ اگسٹا یونیورسٹی آف جارجیا کی پروفیسر جولیا بریٹن کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چربی کی زیادہ مقدار والے کھانے کو دن میں کسی ایک وقت کھالینے یا ایک گلاس ملک شیک پینے سے خون کی شریانوں اور خون کے اہم جز ’ ریڈ سیلز‘ پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی شریانوں کی لچک میں کمی واقع ہوجاتی ہے اور خون کے دباو کے وقت شریانیں پھیل نہیں پاتیں جس سے خون کی نالیوں کے پھٹنے یا ہیمرج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فٴْل کِریم، آئس کِریم اور ایک گلاس دودھ سے تیار کیے گئے ملک شیک میں 80 گرام چربی اور 1 ہزار حرارے موجود ہوتے ہیں۔ 10 صحت مند افراد کو ایسا ملک شیک پلانے کے چار گھنٹے بعد لیب ٹیسٹ کیا گیا تو شریانوں کی دیواروں اور خون کے ریڈ سیلز میں تبدیلی دیکھنے میں آئی۔ پروفیسر جولیا بریٹن کو مطابق اگر ملک شیک یا زیادہ چربی والے کھانے مسلسل استعمال کیے جائیں تو یہ معاملہ اتنا سنگین ہو سکتا ہے کہ جسم کا قوت مدافعت کا نظام اسے درست کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن بھی روزانہ کے کھانوں میں 25 سے 30 فیصد سے زیادہ چربی استعمال نہ کرنے کا عمل تجویز دیتی ہے یعنی 2 ہزار کلوریز لینے والے شخص کو 44 سے 78 گرام تک چربی لینا چاہیے اس سے زیادہ چکنائی لینا دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

تاریخ اشاعت : منگل 3 اپریل 2018

Share On Whatsapp