Smartphones Are Hurting Our Sleep

اسمارٹ فونز ہماری نیند کو بری طرح متاثر کررہے ہیں

چینی انٹر نیٹ صارفین سے نیند کے بارے میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق 1990 کے بعد پیدا ہونے والے افراد میں سے 60 فیصد لوگ اسمارٹ فونز بہت زیادہ اور رات گئے تک استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اچھی نیند لینے سے محروم رہتے ہیں۔
انٹرنیٹ صارفین دن میں اوسطاً 7 گھنٹے سوتے ہیں لیکن ان میں سے 56 فیصد اچھی نیند نہیں سوپاتے۔ چین کے 10 بڑے شہروں جن میں بیجنگ، شنگھائی، گوانگژو اور شینزین شامل ہیں،میں 18 تا 50 سال کے 2000 لوگوں کا ایک آن لائن سروے کیا گیا۔

چائنیز سلیپ ریسرچ سوسائٹی کی رپورٹ کے مطابق آئی ٹی سے متعلقہ لوگ نیند کی قلت کے زیادہ شکار ہوتے ہیں ۔
اتوار کو شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1990 کے بعد پیدا ہونے والے 12 فیصد افراد  نیند کی قلت کا شکار رہ چکے ہیں اور 75 فیصد لوگوں کی نیند پر مختلف قسم کے جذبات جیسے بے چینی اور اداسی نے برے اثرات مرتب کیے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 31 فیصد افراد نے کہا کہ انہیں نیند آنے میں 30 منٹ لگ جاتے ہیں اور 0.9 فیصد کے مطابق وہ سونے کے لیے منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔

سروے رپورٹ کے مطابق 1990 کے بعد پیدا ہونے والے افراد (خصوصاً 1995 کے بعد پیدا ہونے والے لوگ) سونے سے پہلے پنے اسمارٹ فونز کا استعمال کرتے ہیں۔ان میں سے 60 فیصد سونے سے پہلے تقریباً 80 منٹ تک چیٹنگ  یا آن لائن ویڈیوز دیکھنے کے  لیے  موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے تمام افراد ایئرپلگ اور سونے میں مدد دینے والی مصنوعات کے سب سے بڑے خریدار بن چکے ہیں۔

بیجنگ کے ایک ہسپتال میں سراورگردن کے امراض کی ماہر پروفیسر یے جنگینگ کا کہنا ہے کہ  نیند کی قلت صحت کے لیے سخت نقصان کا باعث ہے اور اس سے ڈیمینشیا جیسی بیماری کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اچھی نیند دماغی نیورانز کی حفاظت کے لیے مؤثر ہے۔رات گئے موبائل فون یا کمپیوٹر استعمال کرنا سونے کے ساتھ ساتھ مناسب نیند کے توازن کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔
"
سوسائٹی کے صدر ہینگ فینگ نے کہا کہ چین میں 50 ملین سے زائد لوگ نیند کے مسائل کا شکار ہیں جن میں سے صرف 2 فیصد ہی بیماری کی تشخیص اور اس کا علاج کروا پاتے ہیں کیونکہ سلیپنگ ڈس آرڈر کے علاج کے لیے خصوصی فزیشنز کی تعداد بہت کم ہے۔
مذکورہ رپورٹ میں کہا گیا کہ تمام افراد چاہے وہ چھوٹے ہوں یا بڑے،انہیں اپنا طرزِ زندگی ٹھیک کرنا چاہیے، وقت پر سونا اور وقت پر اٹھنا چاہیے اور رات دیر تک جاگنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

تاریخ اشاعت : اتوار 25 مارچ 2018

Share On Whatsapp