Parents In Court For Baby Daughter's Unusual Name

ایک عام سا نام رکھنے کے لیے بھی فرانسیسی والدین کو عدالت جانا پڑ گیا

 فرانس میں ایک جوڑے کو اس وقت عدالت میں جانا پڑا جب وہ بڑی سوچ بچار کے بعد اپنی بیٹی کے لیے ایک نام پر متفق ہوئے تھے لیکن انہیں بتایا گیا کہ وہ یہ نام نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اگر وہ جج کو قائل نہ کر سکے تو دوسرا نام رکھ لیں گے۔
فرانس میں ایک جوڑے نے اپنے نوزائیدہ بچی کے لیے ایک غیر معمولی نام منتخب کیا۔ وہ اسے "لیام " کہہ کر بلانا چاہتے تھے۔

ظاہر بات ہے کہ یہ نام بذات خود غیر معمولی نہیں ہے لیکن فرانسیسی حکومت کو اس سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے کہ مذکورہ والدین نے اپنی بیٹی کے لیے لڑکیوں کے بجائے لڑکوں والا روایتی نام منتخب کیا ہے۔ مقامی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت کو یہ پریشانی تھی کہ یہ نام رکھنے پر مستقبل میں لڑکی اور لوگوں کے لیے کوئی کنفیوژن پیدا نہ ہو۔پراسیکیوٹر  کا کہنا ہے کہ یہ نام بچی  کے سماجی تعلقات میں نقصان کا باعث بن سکتا  ہے۔
انہوں نے عدالت سے بچی کا ایسا نام رکھنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔بچی کے نام کا فیصلہ ہونے تک اس کے والدین نے بپتسمہ موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانس کے قوانین ناموں کے معاملے میں کافی سخت سمجھے جاتے ہیں۔ اس لیے عدالت کی طرف سے اس طرح کا فیصلہ کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے۔ ماضی میں بھی کچھ والدین کو نیوٹیلا ، اسٹابری اور مین ہٹن جیسے نام رکھنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تاریخ اشاعت : بدھ 21 مارچ 2018

Share On Whatsapp