100 Riyals Fine For Taking Parking Tickets In Makkah

مکہ المکرمہ میں پارکنگ ٹکٹ نہ لینے پر کتنے ریال جرمانہ ہوسکتا ہے جانئے

مکہ المکرمہ : مدینہ منورہ گئے ہوئے ایک سعودی شہری نے مقامی میڈیا عکاظ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ایک عزیز کی دعوت پر مدینہ منورہ جانے کا ا تفاق ہوا تو وقت سے پہلے پہنچنے پر میں نے سوچا کہ موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسجد نبوی شریف میں مغرب اور عشاءکی نماز ادا کی جائے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم او ر شیخین پر سلام عرض کردیا جائے۔
حرم شریف پہنچنے پر میں نے اپنی گاڑی حرم کے نیچے بیسمنٹ میں کھڑی کردی۔ یہ کارپارکنگ انتہائی شاندار طریقے سے بنائی گئی ہے جس کے کئی انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس بنے ہوئے ہیں۔ نماز سے فارغ ہوکر جب باہر نکلنے لگا تو کیشیئر نے مجھ سے صرف 3ریال مانگے یعنی ہم کل 3گھنٹے حرم میں رہے۔ 3ریال ادا کرکے میں دل ہی دل میں سوچتا رہا کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ یہ سروس دراصل زائرین مسجد نبوی شریف کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
3ریال فیس لینے سے وہ شاید پارکنگ کی مینٹیننس کا خرچ بھی پورا نہیں کرسکتے۔ پھر کچھ دن بعد مجھے مکہ مکرمہ میں حرم مکی شریف جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں مکہ مکرمہ میونسپلٹی نے حرم شریف کے قریب مرکزی علاقے میں واقع چند خالی پلاٹوں اور پلوں کے نیچے پارکنگ لاٹس بنارکھے ہیں۔ یہاں گاڑی کھڑی کرنے پر ایک گھنٹے کے 10ریال فیس لی جاتی ہے۔ حرم مکی شریف کے زائرین اگرحرم سے قریب ترین جگہ پر اپنی گاڑی پارک کرنا چاہیں تو انہیں کم سے کم ایک کلو میٹر دور گاڑی کھڑی کرنا ہوگی۔
باقی مسافت انہیں پیدل چل کر طے کرنا ہوگی۔ یہاں تک کہ جنت معلی میں تدفین کیلئے آنےوالے لوگوں کو بھی کار پارکنگ کی سہولت میسر نہیں۔ وہ بھی انہی پارکنگ لاٹس کو استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ جلدی میں اگر کوئی شخص پرچی کاٹنا بھول جائے تو اس پر 100ریال جرمانہ کیا جاتا ہے۔ رہا معاملہ مرکزی علاقے میںدکانداروں کا تو وہ کم سے کم 8گھنٹے ڈیوٹی دیتے ہیں۔
3ہزار ریال تنخواہ پانے والا کارکن اپنی گاڑی کہاں پارک کرے۔ اگر وہ پیڈ پا رکنگ استعمال کرتا ہے تو اسے کم سے کم 100ریال روزانہ دینا ہونگے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی پوری تنخواہ پارکنگ فیس میں ادا کردیگا۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ مکہ مکرمہ میونسپلٹی کو اتنے عرصے میں یہ خیال کیوں نہیں آیا کہ مرکزی علاقے میں کسی جگہ انڈر گراﺅنڈ پارکنگ کا انتظام کرسکے۔
اس وقت مکہ مکرمہ میں پارکنگ لاٹس ہیں۔ پہلا مسفلہ میں اور دوسرا حجون میں۔ پہلے پارکنگ کا مسئلہ یہ ہے کہ اس وقت غیر ملکیوں کا قبضہ ہے جہاں غیر قانونی طور پر جگہ جگہ ٹھیلے لگے ہوئے ہیں جبکہ حجون پارکنگ کو ختم کردیا گیا ہے اور وہاں ٹاور بنانے کا منصوبہ ہے۔ اس طرح مکہ مکرمہ کا مرکزی علاقہ مناسب کار پارکنگ سے محروم ہے۔ 10ریال فی گھنٹہ فیس رکھنے پر میونسپلٹی کا کہناہے کہ اگر اس سے کم فیس رکھی گئی تو دکاندار وں کی گاڑیوں سے پارکنگ بھر جائیگی۔
یہ موقف ایک طرح سے مناسب معلوم ہوتا ہے مگر زائرین حرم کا کیا قصور ہے کہ وہ اتنی بڑی رقم ادا کریں۔ خود اہل مکہ اپنی گاڑیاں پارک کرنے میں کئی مسائل کا شکار ہیں۔ مرکزی علاقے کے قریب رہنے والے لوگوں کو اپنی گاڑیاں پارک کرنے میں بڑی دقت کا سامنا ہے۔ وہ اس بات پر مجبور ہیں کہ مرکزی علاقے سے دور جاکر کہیں اپنی گاڑی پارک کریں۔ مکہ مکرمہ میونسپلٹی اس مسئلے کو کب تک حل کریگی؟ 

تاریخ اشاعت : منگل 20 مارچ 2018

Share On Whatsapp