آج تک کسی نے ہراساں نہیں کیا، تاہم’ ’می ٹو‘‘ میری بھی کہانی ہے‘ماہرہ خان

پاکستانی معاشرہ تبدیل ہو رہا ہے اور اب لوگ ایسے مسائل پر بھی گفتگو کرنے لگے ہیں، جن پر پہلے بات نہیں کی جاتی تھی

لندن : لولی وڈ سپراسٹار ماہرہ خان نے عالمی سطح پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف شروع ہونے والی مہم ’می ٹو‘ کے حوالے سے کہا ہے کہ اگرچہ انہیں آج تک کسی نے ہراساں نہیں کیا گیا، تاہم ’می ٹو‘ ان کی بھی کہانی ہے۔’ورنہ‘ ہیروئن کا کہنا تھا کہ شوبز میں قدم رکھنے کے بعد آج تک انہیں انڈسٹری میں نہ تو کسی نے ہراساں کیا اور نہ ہی انہیں کبھی کسی تضحیک آموز رویے کا سامنا کرنا پڑا۔
برطانوی اخبار ’و دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معاشرہ تبدیل ہو رہا ہے اور اب لوگ ایسے مسائل پر بھی گفتگو کرنے لگے ہیں، جن پر پہلے بات نہیں کی جاتی تھی۔’ورنہ‘ پر پابندی اور اس کے موضوع کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کی فلم پر پابندی مخصوص لوگوں کی سوچ نے لگائی، جب کہ فلم کو نمائش کی اجازت پورے پاکستان کی سوچ نے دلائی۔
ان کا ماننا تھا کہ پاکستانی معاشرہ اس وقت تبدیلی کے لیے تیار ہے۔ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ’ورنہ‘ میں کام کرنے سے پہلے وہ تھوڑی سے پریشان تھیں کہ ایک فلم معاشرے میں کس طرح تبدیلی لائے گی، تاہم وہ فلم کے موضوع کے حوالے سے بلکل مطمئن تھیں، کیوں کہ وہ ایسے ہی مسائل کے خلاف ہمیشہ سے کھڑی ہوتی ہیں۔قصور کی معصوم زینب کے بیہمانے قتل کے واقعے کو انہوں نے پاکستان کے لیے تبدیلی کا اہم واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سانحے کے بعد ہرکوئی انصاف کے لیے اٹھ کھڑا ہوا اور ہرکوئی گلیوں میں نعرے لگاتا نظر آیا۔
ماہرہ خان نے اپنی آزاد اور خود مختار زندگی کے حوالے اعتراف کیا کہ ان کی اس قدر آزادانہ زندگی کے پیچھے ان کے خاندان کا ہاتھ ہے، ساتھ ہی انہوں نے اس آزادی میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بھی کریڈٹ دیا۔

تاریخ اشاعت : منگل 20 مارچ 2018

Share On Whatsapp