عوام نے قانون کے مطابق میئر کو خراب کارکردگی پر خود ہی سزا دے دی
عموماً زیادہ تر ممالک میں اگر سیاستدان اپنا کام پوری ایمانداری سے سرانجام نہ دیں تو اس کا واحد حل یہی ہوتا ہے کہ اگلی بار انہیں الیکشن میں ووٹ نہ دیا جائے۔ لیکن بولیویا میں ایسا نہیں ہے۔ ایسی کسی صورت میں وہ فوراً ایکشن لیتے ہیں جسے وہ " سماجی انصاف" کا نام دیتے ہیں اور قانون میں اس کی اجازت بھی ہے۔
شمالی بولیویا کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے لوگوں نے حال ہی میں اپنے سماجی انصاف کا حق بھرپور طریقے سے استعمال کرتے ہوئے اپنے میئر کو سزا دی ہے۔
25 فروری کو میئر جاوئیر نے ریاستی اور میونسپل فنڈز سے تعمیر کیے گئے ایک پل کا افتتاح کرنا تھا لیکن جب وہ وہاں پہنچا تو دیکھا کہ اس کا انتظار کرنے والا ہجوم اس کی تقریر سننے نہیں بلکہ اسے سزا دینے کو وہاں پر موجود تھا۔ ہجوم نے بغیر کسی وضاحت یا بیان کے بس اس میئر کو پکڑا اور لکڑی کے تختے میں پھنسا دیا۔
میئر نے بعد میں بتایا کہ اس نے ہجوم سے زیادہ بحث نہیں کی تھی کہ ہجوم بپھر نہ جائے لیکن بعد میں اس نے ہجوم کی غلط فہمی دور کر دی، جس کے بعد لوگوں نےاس سے معذرت کی۔ میئر نے اپنے سیاسی مخالفین پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
تاریخ اشاعت : پیر 19 مارچ 2018