Bolivian Townsfolk Put Mayor In Stocks For Doing A Poor Job Serving Them

عوام نے قانون کے مطابق میئر کو خراب کارکردگی پر خود ہی سزا دے دی

عموماً زیادہ تر ممالک میں اگر سیاستدان اپنا کام پوری ایمانداری سے سرانجام نہ دیں تو اس کا واحد حل یہی  ہوتا ہے کہ اگلی بار انہیں الیکشن میں ووٹ نہ دیا جائے۔ لیکن بولیویا میں ایسا نہیں ہے۔ ایسی کسی صورت میں وہ فوراً ایکشن لیتے ہیں جسے وہ " سماجی انصاف" کا نام دیتے ہیں اور قانون میں اس کی اجازت بھی ہے۔
شمالی بولیویا کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے لوگوں نے حال ہی میں اپنے سماجی انصاف کا حق بھرپور طریقے سے استعمال کرتے ہوئے اپنے میئر کو سزا دی ہے۔

جاوئیر دلگاڈو نامی اس میئر کو تقریباً آدھے گھنٹے تک لکڑی کے تختے میں ٹانگ پھنسا کر بٹھایا گیا تاکہ اسے بتایا جا سکے کہ اس نے اپنی خدمات صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دیں ہیں۔ میئر کی اس بےعزتی پر مشتمل تصاویر جنوبی امریکہ کے سوشل میڈیا کے علاوہ نیوز ویب سائٹس پر بھی گردش کرتی رہیں۔ ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زمین پر بیٹھے میئر کی ایک ٹانگ کو لکڑی کے تختے  میں پھنسا دیا گیا تھا اور میئر کے اردگرد ناراض عوام کا ہجوم تھا۔

25 فروری کو میئر جاوئیر نے ریاستی اور میونسپل فنڈز سے تعمیر کیے گئے ایک پل کا افتتاح کرنا تھا لیکن جب وہ وہاں پہنچا تو دیکھا کہ اس کا انتظار کرنے والا ہجوم اس کی تقریر سننے نہیں بلکہ اسے سزا دینے کو وہاں پر موجود تھا۔  ہجوم نے  بغیر کسی وضاحت یا بیان کے بس اس میئر کو پکڑا اور لکڑی کے تختے میں پھنسا دیا۔
میئر نے بعد میں بتایا کہ اس نے ہجوم سے زیادہ  بحث نہیں کی تھی کہ ہجوم بپھر نہ جائے لیکن بعد میں اس نے ہجوم کی غلط فہمی دور کر دی، جس کے بعد لوگوں نےاس سے معذرت کی۔ میئر نے اپنے سیاسی مخالفین پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

تاریخ اشاعت : پیر 19 مارچ 2018

Bolivian Townsfolk Put Mayor In Stocks For Doing A Poor Job Serving Them
Share On Whatsapp